برطانیہ میں ہزاروں ایمبولینس ملازمین ایک بار پھر ہڑتال پر چلے گئے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ایمبولینس ورکرز کی یونینز نے حکومت سے تنخواہوں اور نوکری کی شرائط کو بہتر بنانے کیلئے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق ایمبولینس سروس سے وابستہ ملازمین نے گزشتہ سال۲۱؍ دسمبر کو ہڑتال کے اس سلسلہ کا آغاز کیا تھا جبکہ فروری کے مہینے میں بھی مزید ہڑتالوں کی تاریخیں طے ہیں۔ نرسوں نے بھی ہڑتال شروع کردیا جس کی اس سے قبل کوئی مثال نہیں ملتی۔ نرسنگ اسٹاف کی ہڑتال ریاستی مالی اعانت سے چلنے والی’ نیشنل ہیلتھ سروس‘ میں بڑے پیمانے پر پائی جانے والے بے چینی کی عکاسی کرتی ہے جس کا عملہ مہنگائی کے سبب مشکلات کا شکار ہے۔
نرسنگ اور ایمبولینس عملہ کی اپیل پر۶؍ فروری کو پورے ملک میں کی جائے گی۔ پیر کی ہڑتال میں انگلینڈ اور ویلز کی۳؍ یونینوں – یونی سن، یونائیٹ اور جی ایم بی کے اراکین شامل تھے۔برطانیہ کی سب سے بڑی ’ٹریڈ یونین یونی سن‘ نے کہا کہ انگلینڈ میں ایمبولینس کا۱۵؍ ہزار افراد پر مشتمل عملہ ہڑتال کرے گا جبکہ اس دوران صرف شمال مغربی انگلینڈ کے لیورپول کے اسپتالوں میں۵؍ ہزار اراکین ہڑتال پر ہوں گے۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں