• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سیاستدان ذہنی امراض اور معاشرتی مسائل میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں ، پی اے سی پی کی پریس ریلیز

سیاستدان ذہنی امراض اور معاشرتی مسائل میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں ، پی اے سی پی کی پریس ریلیز

پاکستان ایسوسی ایشن فار کلینکل سائیکالوجسٹس (پی اے سی پی) ملک کے کلینکل سائیکالوجسٹس کی نمائندہ تنظیم ہے۔ یہ تنظیم نفسیات کے ان ماہرین کی نمائندگی کرتی ہے جو معاشرے میں ذہنی امراض میں مبتلا افراد کی خدمت پر مامور ہیں۔ یہ تنظیم اپنے اراکین پر زور دیتی ہے کہ وہ جدید ترین سائنسی طریقوں اور اعلیٰ پیشہ ورانہ اخلاقی اصولوں کو بروئے کار لاکر ان افراد کی مدد کریں جو ان سے  علاج اور رہنمائی کے لیے رجوع کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پی اے سی پی ان سماجی حالات پر بھی توجہ دیتی ہے جو معاشرے میں ذہنی امراض میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ آج پی اے سی پی اپنا فرض سمجھتی ہے کہ وہ موجودہ سیاسی حالات کے تسلسل سے پیدا ہونے والے ان خطرات سے معاشرے اور ارباب سیاست کو آگاہ کرے جو معاشرے میں ذہنی امراض میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اپنی اس تشویش سے آگاہ کرنے کا ہرگز کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے بلکہ اس طرح پی اے سی پی صرف اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری ادا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ذہنی صحت کے ماہرین کے طور پر ہم شدت سے یہ محسوس کرتے ہیں کہ موجودہ سیاسی حالات (سیاسی عدم استحکام) کثیرالجہتی نفسیاتی مسائل کا سبب بن رہے ہیں۔ ملک میں کم و بیش ایک عشرے سے جاری سیاسی کشمکش پہلے ہی معاشرے میں تفریق اور نااتفاقی کو ایک خطرناک حد تک پہنچا چکی ہے۔ لوگ اپنے سیاسی نظریات میں انتہائی رائے قائم کرچکے ہیں کہ جہاں مکالمے اور دلیل کی گنجائش  تقریباً ختم ہو چکی ہیں اور یہ بات بآسانی دیکھی جاسکتی ہے کہ عوام کا یہ رویہ سیاسی قائدین اور جماعتوں کے عمومی رویوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اس رویہ نے متنوع سماجی مسائل کو جنم دیا ہے۔ معاشرہ تفریق اور تفرقے کا شکار ہو چکا ہے۔ لوگ بات چیت کی بجائے بتدریج تشدد کا راستہ اختیار کرتے چلے جا رہے ہیں۔ سیاسی عدم استحکام مزید بڑھتا چلا جا رہا ہے جس کا نتیجہ ملکی تاریخ کی خراب ترین اقتصادی صورتحال میں نکلا ہے۔ یہ تمام صورت حال دیگر گھمبیر مسائل کے ساتھ ساتھ افراد کی ذہنی صحت کے لیے ایک انتہائی بُرا ماحول پیدا کرتی ہے۔ پی اے سی پی تمام اربابِ حل و عقد سے درخواست کرتی ہے کہ وہ ملک اور معاشرے کو اس صورتحال سے نکالنے کے لیے فوری، غیر متنازع  اور مشترکہ کوششوں کا آغاز کریں۔

Advertisements
julia rana solicitors

ہم اس ضمن میں مندرجہ ذیل تجاویز پیش کرتے ہیں۔
٭ تمام سیاسی جماعتیں ملک کی اقتصادیات کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تک پہنچنے کی تدبیر کریں۔ سیاسی جماعتوں کو یہ بات یاد کرانے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں کہ مالی پریشانیوں نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
٭تمام سیاسی جماعتیں فوری طور پر مکالمہ کے ذریعے ملک کے مستقبل پر ایک مشترکہ حکمت ِعملی تک پہنچنے کی کوشش کریں کیونکہ جو معاشرے بات چیت کے ذریعے اپنے مسائل حل نہیں کرتے ان میں پُرتشدد کاروائیاں زور پکڑ لیتی ہیں۔ ہمارے معاشرے میں پُرتشدد کارروائیاں کئی عشروں سے جاری ہیں اور اب یہ رجحان اسکول کے بچوں میں بھی نظر آنے لگے ہیں۔
٭تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسری جماعتوں کی حیثیت اور مینڈیٹ کا احترام کرنے کی روش کو مضبوط بنائیں۔
٭سیاسی جماعتوں کے قائدین کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کی مخالفت کرتے ہوئے شائستگی اور تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ قائدین کے استعمال کئے ہوئے سخت اور ناشائستہ الفاظ عوام میں عدم برداشت کے رویوں کو جنم دیتے ہیں۔ پاکستانی معاشرہ عدم برداشت اور انتہا پسندی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔
٭سیاسی استحکام ہی ملک کے تابناک مستقبل کی بنیاد فراہم کرتا ہے جس کے جلد از جلد حصول کی کوشش کرنا سیاسی جماعتوں کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ پی اے سی پی یہ محسوس کرتی ہے کہ سیاسی جماعتوں کا موجودہ رویہ سیاسی استحکام کے حصول کو زیادہ سے زیادہ مشکل بناتا چلا جا رہا ہے۔
ہم ملک کی سیاسی قیادت سے بجا طور پر یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ صورتحال کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے اپنے اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے ملک کو اس خراب ترین صورتحال سے نکالنے کی جلد از جلد تدبیر کریں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply