ویکسین (2) ۔ اقسام/وہاراامباکر

آج ویکسین بہت سے طریقوں سے بنائی جاتی ہے لیکن آخر میں ان سب کا اصول ایک ہی ہے۔ یہ ہمارے مدافعتی نظام کو خطرناک پیتھوجن کی یادداشت فراہم کرتے ہیں۔ تا کہ اگر مستقبل میں اس کی مڈبھیڑ ایسے پیتھوجن سے ہو جائے تو یہ اس کا مقابلہ کر سکے۔ اس کے لئے یا تو اس کی بے ضرر کاپی یا پھر کئی بار اس کا اہم حصہ امیون سسٹم کو دکھایا جاتا ہے۔ مثلاً تمام کووڈ ویکسین میں یہ حصہ اس کے وائرس کی سپائک پروٹین تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

نئی ویکسین پلیٹ فارم ٹیکنالوجی سے بنائی جا رہی ہیں لیکن روایتی ویکسین بھی کئی اقسام کی ہیں۔
Live attentuated
اس قسم کی ویکسین میں مکمل اور زندہ پیتھوجن کو استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ویکسین کے بعد جسم میں پھیل جاتا ہے۔ لیکن چونکہ یہ کمزور ہوتا ہے، اس لئے آبادی کی غالب اکثریت میں بیماری کا سبب نہیں بنتا۔ امیون سسٹم ایسی انفیکشن کو بآسانی کنٹرول کر لیتا ہے۔ اور اس دوران اس کی یادداشت رکھ لیتا ہے۔
جب اصل پیتھوجن سے اس کا مقابلہ پڑ جائے تو امیون سسٹم فٹافٹ واپس متحرک ہو کر اس کو ٹھکانے لگا دیتا ہے۔
اس کی مثالیں BCG ویکسین کی ہیں جو تپدق کے خلاف ہے۔ منہ سے دی جانے والی پولیو ویکسین کی ہے۔ اور فلومسٹ ویکسین کی ہے۔
ایسی ویکسین ان لوگوں کے لئے نامناسب ہوتی ہے جن کا امیون سسٹم بہت کمزور ہو۔ یعنی کہ وہ لوگ جو کیموتھراپی سے گزر رہے ہوں، جن کو ایڈز کا مرض ہو، یا جو بہت ضعیف ہوں۔
نئی ٹیکنالوجی سے اسے الگ کرنے کے لئے اس ٹیکنالوجی کو اب live attenuated replication competent ویکسین کہا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Inactivated
ایسی ویکسین میں غیرفعال پیتھوجن ہوتے ہیں۔ یہ انفیکشن کا سبب نہیں بنتے۔ لیکن امیون سسٹم ان سے ریسپانس دے سکتا ہے اور پھر زندہ پیتھوجن سے مقابلہ کر سکتا ہے۔
دنیا بھر میں فلو کی بیشتر ویکسین اس طریقے سے بنی ہوتی ہیں۔ اس میں وائرس کو کیمیائی طریقے سے غیرفعال کیا جاتا ہے۔ ریبیز کی ویکسین اس کی ایک اور مثال ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Subunit/recombinant protein/virus-like particle
یہ ویکسین مکمل پیتھوجن سے نہیں بنتیں بلکہ اس میں پائی جانے والی ایک یا زیادہ پروٹین کو استعمال کرتی ہیں۔ اور اس پروٹین کو مصنوعی طور پر بنایا جاتا ہے۔
ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین لائسنس ہونے والی وہ پہلی تھی جسے اس طریقے سے بنایا گیا تھا۔ اس میں وائرس کی ایک پروٹین تھی جس کو yeast کے خلیات میں بنایا گیا اور پھر چھوٹے ذرات میں اکٹھا کیا گیا جو وائرس سے مشابہہ تھے۔
ایسی ایک اور ویکسین HPV کی ہے۔ اس کے علاوہ کووڈ میں نواویکس کی ویکسین اس طریقے سے بنائی گئی تھی۔ ان کو عام طور پر ایک اور adjuvant کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Adjuvant
یہ ویکسین کی قسم نہیں۔ لیکن اسے ویکسین میں شامل کیا جاتا ہے تا کہ مدافعتی ردِعمل کو بہتر بنایا جا سکے۔ ایسی ایک عام چیز پھٹکڑی ہے۔ اس کو ہیپاٹائٹس اے اور بی میں شامل کیا جاتا ہے۔ ایک اور ایڈجوونٹ MF59 ہے جسے بوڑھوں کے لئے فلو کی ویکسین میں شامل کرتے ہیں۔ جبکہ نواویکس ویکسین میں درخت کی چھال سے حاصل کردہ سیپونن کو کولسٹرول سمیت شامل کیا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Toxoid
کئی بیکٹیریا زہریلی پروٹین (toxin) پیدا کرتے ہیں جو بیمار کرتی ہیں۔ بیماری سے بچانے کے لئے اس ٹوکسن کا مقابلہ کرنا ہے۔ ٹوکسوائیڈ غیرفعال ٹوکسن ہیں۔ ان میں ٹوکسن میں اتنی ترمیم کی جاتی ہے کہ وہ بیمار نہ کریں لیکن اصل سے مشابہت رکھیں۔ تشنج اور ڈفتھریا کی ویکسین ٹوکسوائیڈ کی مثال ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Conjugate
بائیولوجی کے تناظر میں اس کے معنی جڑے ہوئے کے ہیں۔ بیکٹیریا کی سطح پر پائے جانے والی پیچیدہ شوگر کے مالیکیول سے امیون ریسپانس بچاؤ والا ہو سکتا ہے لیکن اس سے مضبوط یادداشت نہیں بنتی۔ جب اس کو ایک کیرئیر پروٹین کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے تو پھر ردِعمل اور یادداشت مضبوط ہوتی ہیں۔ ایسی ویکسین کونجوگیٹ ہیں۔ نمونیا کی ویکسین اس کی مثال ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply