دوستی ایک انمول رشتہ/فضیلہ جبیں

اس دنیا میں انسان رشتوں کے بغیر ادھورا ہے۔ اس دنیا میں آتے ہی سب سے پہلے ماں،باپ اور بہن بھائی جیسے رشتے ملتے ہیں۔ یہ وہ خونی رشتے ہیں جو تاحیات آپ کے ساتھ رہتے ہیں۔ ہر دکھ سکھ میں ان رشتوں کو آپ اپنے پاس پاتے ہیں انسانی رویوں میں اختلافات آتے رہتے ہیں۔محبت،خوشی،غم و غصہ اور نفرت بنیادی احساسات اور رویے ہیں۔ یہ احساسات اور رویے جہاں ہر رشتے میں خوب صورت رنگ بھرتے ہیں تو کبھی فاصلے پیدا کر دیتے ہیں۔
اس زندگی میں موجود سب رشتوں میں سے ایک انمول رشتہ دوستی کا بھی ہے۔ ہم دوست چننے میں بہت محتاط ہوتے ہیں۔ میں بچپن سے بہت کم دوستیں بناتی تھی۔ میں سکول میں سب کی دوست تو تھی لیکن میری دوستیں بہت کم تھیں۔مجھے لگتا ہے ہمیں دوست چننے میں محتاط ہونا چائیے۔کیوں کہ دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جس میں دکھاوا اور بناوٹ نہیں ہوتی۔ جو بات ہم کسی کو نہیں کہہ سکتے وہ ہم اپنے اچھے دوستوں سے کرتے ہیں۔ لیکن اکثر اوقات آپ کے اچھے دوست بھی بدل سکتے ہیں۔اس تیز رفتار دنیا میں وقت اور حالات کے ساتھ ساتھ انسان آگے بڑھتا رہتا ہے۔ زندگی میں کبھی گھنی چھاؤں کبھی تیز تپتی دھوپ میں کسی مسافر کی طرح چلتا رہتا ہے۔ اس سفر میں اچھے دوست کسی اچھے ساتھی سے کم تھوڑی ہوتے ہیں۔

میں سمجھتی ہوں کہ اچھے دوست صرف وہ نہیں ہوتے جو صرف اچھے وقت میں بنے ہوں۔ دوست تو وہ ہوتے ہیں جو ہر غم اور تکلیف میں بھی آپ کے ساتھ کھڑے رہیں۔کچھ لوگ رنگ برنگی تتلیوں اور پتنگوں کی طرح ادھر ادھر منڈلاتے رہتے ہیں۔جہاں من چاہے لوگ مل گئے کچھ لمحات کو ٹھہر گئے تو پھر کسی نئے باغیچے کی تلاش میں نکل گئے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انسان دوسروں کو وہی دیتا ہے جو اس کے پاس ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کے پاس احساس ہوتا ہی نہیں ہے جہاں مطلب نظر آیا وہاں رشتی قائم کیا اور میں ختم ہوتے قطع تعلق ہو گئے۔ کبھی کبھی تو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ آپ کی قریبی دوست ہی دشمن کیسے بن جاتے ہیں۔ سنا تو تھا کہ کسی کو پہچاننا ہو تو اس کے لین دین کے معا ملات سے پہچاننا چاہئے۔ نیت اور اخلاص تو اس سے بھی پہلے آتے ہیں ۔یہ بات سچ ہے کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی۔ لیکن یہ بات بھی ٹھیک ہے کہ ایک گندی مچھلی پورے تالاب کو گندہ کر دیتی ہے۔ ہمیں اپنے رشتوں اور دوستیوں میں محتاط رہنا چاہئے۔ ورنہ فیصلہ کرنا مشکل ہو جائے گا کہ دوست کون؟ اور دشمن کون؟

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply