رواں ہفتے موسم کی صوتحال

محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں بارش اور برفباری کے باعث موسم سرد رہنے کی پیشگوئی کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اورخشک رہے گا جبکہ مغربی اور بالائی اضلاع میں مطلع ابر آلود رہے گا۔ بالائی خیبر پختو نخوا، گلگت بلتستان ،کشمیر اور شمالی بلوچستان میں بارش اور برفباری کی توقع کی جا رہی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے میدانی علا قوں اوربالائی سندھ میں شدیددھند کا امکان ہے۔ کم سےکم درجہ حرارت لیہ میں منفی 08،گوپس، ہنزہ منفی 07، پاراچنار منفی06،ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسکردو منفی04، استور، مالم جبہ، بگروٹ اور ژوب میں منفی 03ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پیر کو جاری ایک بیان میں محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ 10 سے 11 جنوری کے دوران بلوچستان میں کوئٹہ، ژوب، بارکھان، زیارت، نوکنڈی، دالبندین، چمن، قلعہ سیف اللہ اور ہرنائی سمیت متعدد علاقوں میں بارش اور برف باری کا امکان ہے۔اس کے علاوہ 11 سے 13 جنوری کے درمیان مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، دیر سوات، مالاکنڈ، کوہستان، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں بھی مختلف مقامات پر بارش اور شدید برفباری متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 11 سے 13 جنوری کے درمیان صوبہ پنجاب کے بیشترعلاقوں بشمول میانوالی، خوشاب، بھکر، لیہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، گجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، شیخوپورہ، لاہور اور ساہیوال میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے پہاڑی علاقوں بشمول مری، ناران، کاغان اور سوات میں شدید برف بادی کے سبب سڑکیں بند ہو سکتی ہیں جس کے باعث گاڑیوں کی آمد و رفت میں خلل پڑ سکتا ہےجبکہ خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بھی موجود ہیں۔

بارشوں کے باعث پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں میں چھائی دھند میں کمی آئے گی اور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں یہ بارشیں فصلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی۔

Advertisements
julia rana solicitors

محکمہ موسمیات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متوقع بارشوں اور برف باری کے باعث تمام اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply