نئے قانون کے تحت فلپائن کے آرمی چیف کی برطرفی

فلپائن کے صدر نے غیر متوقع طور پر فوج کے سربراہ کو برطرف کرتے ہوئے عنقریب ریٹائر ہونے والے جنرل کو ان کی جگہ تعینات کر دیا ہے۔

اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق صدر فرڈینینڈ مارکوس نے بغیر وضاحت پیش کیے تمغہ شجاعت سے نوازے گئے لیفٹینٹ جنرل بارتولوم بکارو کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے اور ان کی جگہ آئندہ ماہ ریٹائر ہونے والے لیفٹینینٹ جنرل آنڈرے سینٹیو کو نیا آرمی چیف مقرر کر دیا ہے۔

کئی سینیئر جنرلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے لیفٹینینٹ جنرل آنڈرے کو فوج کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جس کے بعد ان کی مدت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔

فلپائن کے صدر نے پانچ ماہ قبل ہی بارتولوم بکارو کو آرمی چیف تعینات کیا تھا اور ان کی تین سال کی مدت اگست 2025 میں ختم ہونا تھی۔

فلپائن میں فوج کے سربراہ کی تعیناتی ایک حساس معاملہ ہے اور فوج کی طرف سے ناکام بغاوت، بدعنوانی کے سکینڈلز اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایک تاریخ رہ چکی ہے۔گزشتہ کئی سالوں سے فلپائن میں فوج کو ایک پروفیشنل ادارہ اور سیاست سے دور رکھنے کی کوشش جاری ہے۔

گزشتہ سال فلپائن میں نئے قانون کی منظوری دی گئی تھی جس کے تحت آرمی چیف کو تین سال کے لیے مقرر کیا جائے گا تاکہ وہ ادارے میں اصلاحات متعارف کرا سکیں۔ملکی روایت برقرار رکھتے ہوئے کمان کی تبدیلی کی تقریب سنیچر کو ملٹری کیمپ میں منعقد ہوئی جس میں بارتولوم بکارو نے اپنےعہدے کی ذمہ داریاں نئے فوجی سربراہ لیفٹینینٹ جنرل آنڈرے سینٹیو کو سونپ دیں۔

اس موقع پر سبکدوش ہونے والے بارتولوم بکارو نے فوج، اپنے اہل خانہ اور صدر کا شکریہ ادا کیا تاہم صدر فرڈینینڈ مارکوس کی جگہ ان کے قریبی مشیر تقریب میں شریک ہوئے۔

صدارتی دفتر کے اعلٰی ترین افسر صدر فرڈینینڈ مارکوس کے ایگزیکٹو سیکریٹری لوکس برسامن نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ وہ فوجی کمان میں منتقلی کے ہموار عمل سے انتہائی متاثر ہوئے ہیں جو سیاستدانوں کو بھی اپنانا چاہیے تاکہ انتخابات کے بعد بدامنی کی فضا نہ پیدا ہو۔

Advertisements
julia rana solicitors

انہوں نے صدر کا پیغام سناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدارتی مشیروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ برطرف ہونے والے آرمی چیف کی میدان جنگ میں حاصل کی گئی کامیابیوں کا انتہائی احترام کریں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply