سستا خون

میں جب سے وقاص اور حسن کےساتھ رہ رہا تھا, گھر کم اور چڑیا گھر زیادہ لگتا تھا۔
دونوں کو جانور پالنے کا شوق تھا۔
ایک دن ایک جانور گاڑی کے نیچے آگیا۔ مرتا کیا ناکرتا مجھے ہی اُس کو ہسپتال لے جانا پڑا۔
ہسپتال پہنچ کر ڈاکٹر نے بتایا خون بہت بہہ گیا ہے جلدی سے کسی بھی خون کا انتظام کر لیں۔
خون کی تلاش میں بلڈ بنک گیا۔
میں: بھائی جانوروں والا خون چاہئے۔
وہ: کون سا چاہئے۔
میں: کوئی بھی سستے والا دے دو۔
وہ: سستا تو پھر انسان کا ہی خون ہے۔

Facebook Comments

عبدالحنان ارشد
عبدالحنان نے فاسٹ یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ ملک کے چند نامور ادیبوں و صحافیوں کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ آپ سو لفظوں کی 100 سے زیادہ کہانیاں لکھ چکے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”سستا خون

Leave a Reply