کیلا ریپبلک۔معاذ بن محمود

پہلا منظر:

جی یہ سانڈے کا تیل۔ اصلی ہے جی۔ سو فیصد اصلی۔ جی؟ کیا کہا؟ ثبوت دوں؟ آئیں آئیں جی آپ یہاں آئیں۔ یہاں جی یہاں۔ یہ دیکھیں میری تصویر تین ہفتے پرانی۔ دیکھیں ناں جی۔ نہ جی شرم کیسی؟ یہ دیکھیں۔ کمزوری یہاں سے یہاں تک واضح ہے جی۔ یہ دیکھیں، بالکل غائب۔ اب ذرا ادھر آجائیں ایک سائیڈ پر۔ نہ جی نہ خوف کیسا۔ یہ اے یہ دیکھیں- کتنا ہے یہ؟ کچھ سمجھ آیا؟ اصلی سانڈے کا تیل ہے جی۔ ہے کوئی مائی کا لعل جو ہمیں اصلی سانڈے کے تیل کا ایسا اثر دکھا سکے؟
مجمع: تالیاں!

دوسرا منظر:

ادھر لاؤ، یہاں۔ یہ لیں جی۔ یہ ہماری طرف سے ہدیہ قبول فرمائیے۔ ہیں جی؟ کیا کہا؟ کس لیے؟ دیکھیں جی ہم بھی بھائی ہیں آپ لوگوں کے ہمارا بھی فرض ہے خدمت کرنا۔ جی؟ کتنے ہیں؟ ہاں جی ہزار ہزار روپے ہیں آپ سب بھائیوں کے لیے۔ نہیں جی ابھی سات اور تھانوں میں جانا ہے۔ ہاں بیٹا کیا کہنا ہے؟ جی۔ اچھا۔ بالکل بالکل ایک ایک کو ٹھیک کریں گے ہم انشاءاللہ۔ چھوڑنا نہیں ہے ہم نے۔ اپنے طریقے سے چابی دیں گے بیٹا۔ ہے کوئی مائی کا لعل جو ہمیں ہزار ہزار روپے دینے سے روک سکے؟

تیسرا منظر:

Advertisements
julia rana solicitors london

آج عدلیہ آزاد ہے۔ ہم اپنی مرضی اور ضمیر سے فیصلے دیتے ہیں۔ کسی قسم کا دباؤ نہیں۔ ہم نے بھٹو کی پھانسی کا فیصلہ دیا۔ بغیر کسی دباؤ کے۔ ہم نے مشرف کا مارشل لاء قانونی قرار دیا، کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ہم نے ارسلان افتخار کو کلین چٹ دی۔ عین ضمیر کے مطابق۔ او خدا کی قسم کوئی دباؤ نہیں۔ اوئے اللہ رسول دی قسم کوئی دباؤ نہیں۔ یار مان لو ناں۔ پلیز۔ خدا کے لیے اب مان بھی جائیں۔ سلاجیت پندرہ ہزار روپے کلو۔ اصلی۔ کوئی دباؤ نہیں۔ ہم پہ کوئی دباؤ نہیں۔ ایک منٹ ہٹنا ذرا میرے اوپر سے۔ ایک طرف ہوجاؤ۔ یار سانس تو لینے دو صبر کرو۔ ہاں تو میں کیا کہہ رہا تھا؟ ہاں۔۔۔ میں کہہ رہا تھا کہ ہم پہ – او صبر جنرل صاحب سانس تو لینے دو- ہاں تو ہے کوئی مائی کا لعل جو ہم پہ دباؤ ڈالے؟

Facebook Comments

معاذ بن محمود
انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاست اور سیاحت کا انوکھا امتزاج۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply