چلی فلسطین میں سفارتخانہ کھولے گا

: لاطینی امریکا کے ملک چلی نے فلسطین میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کردیا۔ چلی کے صدر گیبریل بورک نے یہ اعلان سینٹیاگو میں فلسطینی کمیونٹی کے ساتھ سالگرہ کی تقریب کے دوران کیا ۔ یادرہے اس وقت چلی کا ایک قونصل خانہ فلسطین میں کام کررہا ہے۔

بوریک نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم فلسطین میں اپنی سرکاری نمائندگی کی سطح کو اب چارج ڈی افیئرز سے بڑھا دیں گے اور فلسطین میں ایک سفارت خانہ کھولیں گے۔

چلی کا اس وقت مغربی کنارے کے رام اللہ میں فلسطینی نیشنل اتھارٹی کے ساتھ ایک نمائندہ دفتر ہے، جو اپریل 1998 میں کھولا گیا۔ دوسری طرف فلسطین کا سینٹیاگو میں باقاعدہ سفارت خانہ موجود ہے۔2011 میں چلی نے فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا اور پھر یونیسکو میں اس کے الحاق کی حمایت کی تھی۔ چلی میں فلسطینیوں نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کے لیے بارہا بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

بوریک نے اپنی تقریر میں زور دیا کہ فلسطینی ایک ایسی قوم ہیں جو موجود ہے اور مزاحمت اور ایک تاریخ رکھتے ہیں۔چلی اور فلسطینی عوام کے درمیان قریبی تعلقات اس وقت سے ہیں جب فلسطینیوں نے بیسویں صدی میں مغربی لاطینی امریکہ میں واقع ملک میں ہجرت کرنا شروع کی تھی۔ چلی میں اس وقت فلسطینیوں کی تعداد 3 لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہ مشرق وسطی سے باہر کسی ملک میں فلسطینیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply