سپریم کورٹ کا خواتین کیلئے بڑا فیصلہ سامنے آگیا، ازدواجی رشتہ شوہر اور بیوی کے درمیان اعتماد کا ہوتا ہے. خواتین ظلم و ستم کی بنیاد پر نکاح تحلیل کرنے کا دعوی کر سکتی ہیں.
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے خاوند کےظلم کی وجہ سے نکاح کے تحلیل کے دعوے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا.خواتین کو خاوند کے ظلم و ستم اور ناروا سلوک کی بنا پر نکاح کے تحلیل کی اجازت کی توثیق کر دی گئی۔
سپریم کورٹ نے اپیلیٹ کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا نکاح تحلیل کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ فیملی کورٹ کا خاتون طیبہ عمبرین کا شوہر شفقت کیانی سےظلم کی بنیاد پر نکاح تحلیل کرنے کا حکم برقرار رکھا جاتا ہے.
بیوی ذہنی یا جسمانی ظلم کی بنا پر شوہر سے نکاح کے تحلیل کا دعوی دائر کرنے کی حقدار ہوتی ہے. شوہر کا بیوی کے دعوے کے بدلے ازدواجی حقوق پورے نا کرنے کا دعوی مہر کی ادائیگی سے بچنے کا محرک ہو سکتا ہے.

واضح رہے کہ کے پی کے کی رہائشی طیبہ عمبرین نے شوہر اور سسرال کے نارروا سلوک پر نکاح کے تحلیل کا دعوی 2014 میں کیا ۔ اپیلیٹ کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے ظلم کی بنیاد پر نکاح تحلیل کا دعوی خلع میں تبدیل کیا تھا.
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں