• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • کلفٹن میں پولیس اہلکارکو قتل کرنیوالے ملزم کی شناخت ہو گئی

کلفٹن میں پولیس اہلکارکو قتل کرنیوالے ملزم کی شناخت ہو گئی

کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں پولیس اہلکار کو قتل کر دیا گیا۔ مفرور ملزم کی شناخت ہو گئی جو سابق ڈپٹی کمشنر کا بیٹا ہے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کے مطابق مفرور ملزم 3 ہفتہ قبل سوئیڈن سے کراچی آیا تھا جو مستقل طور پر سوئیڈن میں ہی رہائش پذیر ہے۔ مفرور ملزم کے والد سابق ڈپٹی کمشنر تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مفرور ملزم نشے کا عادی اور بری صحبت کا شکار ہے اور جس مقام پر پولیس اہلکار کو قتل کیا وہاں کچھ فاصلے پر ہی ملزم کا بنگلہ ہے۔

عرفان بلوچ نے کہا کہ ملزم کے بنگلے پر چھاپہ مار کر زیر استعمال گاڑی اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے جبکہ ملزم اپنی گاڑی گھر پر چھوڑ کر دوسری گاڑی میں فرار ہوا۔ مفرور ملزم جس گاڑی میں فرار ہوا اس کی تلاش جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفرور ملزم کے کمرے سے نشہ آور اشیا بھی ملی ہیں اور برآمد ہونے والے اسلحہ کا فارنزک کرایا جا رہا ہے جبکہ ملزم کی سفری دستاویزات بھی قبضے میں لے لی ہیں۔

دوسری جانب کلفٹن میں پولیس اہلکار کے قتل کا مقدمہ تھانہ کلفٹن میں سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں انسداد دہشتگردی، قتل اور پولیس مقابلے کی دفعات شامل ہیں۔

درج مقدمے کے متن کے مطابق پولیس اہلکار کو کنپٹی پر دائیں جانب گولی لگی جس کا سکہ سر میں پھنس گیا۔ شاہین فورس کے 2 جوانوں کی ڈیوٹی موٹرسائیکل گشت پر تھانہ درخشاں کی حدود میں تھی۔ خیابان شمشیر سگنل فیز فائیو گنل پر پہنچے تو کار سے خاتون کے چیخنے کی آوازیں آرہی تھیں۔

خاتون کی آواز سن کر اہلکار نے گاڑی کا تعاقب کیا اور عبد اللہ شاہ غازی مزار کے قریب روک لیا ۔ گاڑی رکنے پر کانسٹیبل اگلی سیٹ پر بیٹھ گیا اور خاتون پچھلی سیٹ سے اتر کر بھاگ گئی جبکہ ڈرائیور نے گاڑی چلائی اور کچھ فاصلے پر روکی جس کے بعد اہلکار سے تلخ کلامی ہوئی، تلخ کلامی کے بعد ڈرائیور نے اہلکار کو گولی مار دی اور فائرنگ تبادلے میں ملزم بچ گیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پولیس حکام کے مطابق شہید اہلکار کے ساتھی کانسٹیبل کا تفصیلی بیان بھی مقدمے کے متن کا حصہ ہے ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply