تیما کے ماضی بعید کو دوبارہ زندہ کرنے والا میلہ/منصور ندیم

العلاء سیزن نے تیما کے ماضی بعید کو زندہ کرنے کی ایک کوشش کی ہے، صرف کوشش نہیں کی بلکہ ایک ایسی شاندار و بے مثال کوشش ہے، جو یہاں آنے والوں کو تحیر زدہ کردے گی، یہ جگہ تیما، العلاء سے قریبا 200 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے، جہاں یہ قدیم تہذیبوں کے تجارتی راستوں میں سب سے اہم اور قدیم ترین تجارتی مراکز میں شامل رہا ہے، اس کی تاریخ تقریباً 90,000 سال پرانی ہے، اسے قدیم سلطنتوں اور تہذیبوں کے انسانی ورثے اور تجارت میں تخلیقی صلاحیتوں کا میوزیم سمجھا جاسکتا ہے۔اس دفعہ تین نخلستانوں میں سجنے والے اس میلے میں تیما کے گزشتہ ہفتے کے دن ہونے والے ایونٹ نے کمال کردیا۔

تیما میں منعقد میلے کی انتظامیہ نے آنے والے سیاحوں کو زمانہ حاضر میں میں ماضی بعید کا حقیقی زمانہ دکھا کر ایک ناقابل فراموش تجربہ پیش کیا ہے، یہاں کبھی نباطی تہذیب کا ایک دارلحکومت ہوتا تھا، جس سے قدیم پہلے کی بھی اشوری دادنی اور دیگر انسانی تہذیبوں کے نشان ملتے تھے، یہ جگہ کبھی تجارتی قافلوں کی معروف گزر گاہ تھی، عطور و دوسری تجارتی اشیاء کے لئے یہاں کا ایک قدیم بازار ناجم بازار تھا، جہاں اس ان تہذیبوں کے بعد بھی اس تاریخی بازار میں شام و مصر اور یمن کے تاجروں کا گذر اور قیام ہوتا تھا اور ماضی قریب میں تجارتی قافلوں کے علاؤہ حجاج کے قافلوں کی بھی یہاں ہر وقت رونق لگی رہتی تھی۔ تاریخ میں تیما کا ابتدائی ذکر آشوری نوشتہ جات سے ملتا ہے، جس میں تیما نخلستان کو پانی کے کنوؤں کا شہر مانا جاتا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہاں آنے والے لوگ اس پورے گاؤں کو اس وقت قدیم ماحول و تہذیب کی صورت دیکھیں گے، تیما میں تاریخی ورثے کے جن مقامات کو فعال کیا گیا ہے، ان میں تیما کا نخلستان، پرانے تجارتی مرکز کی تجدید کی گئی ہے، الناجم بازار (جسے عربی میں یہاں سوق الناجم کہا جاتا ہے)، ہداج کا قدیم کنواں ، اور پچھلی صدی میں یہاں کے مقامی گورنر کا قصر الرمان جو سنہء 1919 میں تعمیرا ہوا تھا ۔ تصاویر سے اندازہ لگائیں کہ کیسے آپ کو یہ میلہ ہزاروں سال پرانی ثقافتی سیر کروائے گا،اپ کو لگے گا جیسے آپ خود قدیم عرب تہذیبوں اور سلطنتوں کی ان متنوع ثقافتوں میں موجود ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply