ڈاکٹر شاہد ایم شاہد-ایک ہمہ جہت نثر نگار/عامر زریں

ڈاکٹر شاہد ایم شاہد ایک نوجوان نثر نگار ہیں۔ ادبی حلقو ں میں وہ ایک کالم نویس، مضمون نگار (طبی اور ادبی) اختصار یہ نویس،مبصر اور فن شخصیت نگار کی حیثیت سے اپنی ایک جداگانہ پہچان رکھتے ہیں۔پیشہ کے لحاظ سے ایک مدرس اوراس کے ساتھ ساتھ ایک معالج بھی ہیں۔جس طور وہ اپنے پیشہ وارانہ علم و حکمت سے مریضوں کی نبض دیکھ کر اُن کی صحت کے مسائل کو جان جاتے ہیں، اسی طرح وہ اپنی معاشرتی، ادبی، طبی اور فلاحی موضوعات پر اپنی تحریروں سے معاشرے کے مسائل کی با آسانی نشاندہی کرتے نظر آتے ہیں۔

اپنے جداگانہ طرزِ تحریر اور اسلوب کے باعث کچھ ہی عرصہ میں ڈاکٹر شاہد نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں ایک معتبر مقام حاصل کیا ہے۔ ان کی تحریریں سماجی، اخلاقی اور معاشرتی موضوعات پر مبنی ہیں۔ اپنی انہی تحریروں کے باعث انہوں نے اہلِ ذوق قارئین کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے۔کہا جاتا ہے کہ نعمتیں طرح طرح کی ہیں، اور یہ نعمتیں عنایت کرنے والی ایک ہی ربّ ِ ذو الجلال کی ذات ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے بھی تحریر کا ہنر پایا تو ذاتِ الٰہی سے ہی ہے لیکن اپنی محنت، لگن، شوقِ مطالعہ اورذوق ِ تحریر نے انہیں ایک اعلیٰ  اور پختہ ساکھ کے لکھاریوں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔
آپ کے مضامین کے قارئین میں اُردو زبان بولنے، پڑھنے اور سمجھنے والے تمام مُلکی اور غیر مُلکی اہلِ ذوق شامل ہیں۔ڈاکٹر شاہد نے اپنے الٰہی ہنر کو ایک سمجھدار خادم کی طرح اپنے الٰہی مالک کے لئے فہم، دانش اور حکمت سے شعبہء تحریر میں سرمایہ کاری کی ہے اورعزت و سرفرازی کمائی ہے۔بالکل اسی فرمودہ کی  روشنی میں کہ”جو کرتے ہو یہ جان کر کرو کہ اپنے ربّ کے لئے کرتے ہو ۔“

کمال ایمانداری اور مخلصی سے اپنے فرائض کی ادائیگی تو پھر ایک عبادت کا درجہ پر سمجھی جاتی ہے۔ اسی لئے اپنے شعبے میں ڈاکٹر شاہد نے جہاں خود ایک مقام حاصل کیا ہے وہیں اپنے پروردگار کے لئے باعثِ عزت و تکریم ٹھہرے ہیں۔

موصوف اپنے ادبی ذوق و شوق اور فنِ نثر نگاری کے باعث مُلکی اور غیر مُلکی اخبار، جرائد اور رسائل اور آن لائن ویب سائٹس پر باقاعدگی سے اپنے قارئین کی دل چسپی کے لئے لکھتے رہتے ہیں۔

گزشتہ چند سالوں میں اُن کی دو تصانیف شائع ہو چکی ہیں، جن میں اخلاقی، سماجی اور معاشرتی موضوعات پر ”بکھرے خواب اُجلے موتی“ اور طبی نوعیت کے موضوعات پر مبنی تصنیف، ”آؤ زندگی بچائیں“ شامل ہیں۔

زیرِ نظر تصنیف بنام، ”گوہرِ افشاں“ ان کی تیسری تصنیف ہے۔ اس میں ڈاکٹر شاہد نے منتخب سماجی، معاشرتی اور اخلاقی موضوعات پر اپنی تحریروں کو جلد بند کیا ہے۔ شاملِ اشاعت مضامین اور تحریروں کے مطالعہ سے اندازہ ہوتا ہے کہ ڈاکٹر شاہد کا اسلوب معیاری اُردو اور خوب صورت الفاظ کا مرقع ہے۔ جو کہ کسی بھی موضوع کی نوعیت کے ساتھ ساتھ اپنے طرزِ تحریر سے اور بھی پُر تاثیر قالب میں ڈھل جاتا ہے۔اگر یہ کہا جائے تو اس میں مضائقہ نہیں ہوگا کہ موضوع، اندازِ بیاں اورمعلومات سے تحریروں میں کائناتی رنگوں کی دھنک جھلکنے لگتی ہے۔ لیکن راقم سمجھتا ہے کہ یہ تصنیف معیاری نثری ادب کا مطالعہ کرنے والے صاحبانِ ذوق کے لئے ایک انمول تحفہ ثابت ہوگی۔

Advertisements
julia rana solicitors

ڈاکٹر شاہد کی زیرِ طبع تصانیف میں ”ابر گوہر“، ”بوند سے بحر“، ”کینسر سے بچیں“ اور ”پھلوں کی افادیت“ شامل ہیں۔ ہم اُن کی ادبی کاوشوں اور کامیابیوں پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہماری نیک خواہش ہے کہ اُن کا قلم ہمیشہ اصلاح کی روشنائی لئے خوب صورت نثر پارے تخلیق کرتا رہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply