سائبر اسپیس ایک نئی دنیا/زبیر بشیر

سال 2022 کی عالمی انٹرنیٹ کانفرنس ووجن سمٹ 9 سے 11 نومبر تک مشرقی چین کے صوبہ زی جیانگ کے شہر ووجن میں جاری رہے گی۔ رواں برس اس کانفرنس کا موضوع “سائبر ورلڈ کی تعمیر اور ڈیجیٹل مستقبل کی تشکیل – سائبر اسپیس سے ہم آہنگ سماج کی تعمیر کے لیےتعاون”ہے۔۔ اس سال کے سربراہی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ دوران کانفرنس عہد حاضر کی جدید ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت اور بگ ڈیٹا وغیرہ سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔یہ سمٹ نا  صرف انٹرنیٹ کی صنعت میں تازہ ترین کامیابیوں کو پیش کرنے کی دعوت ہے بلکہ یہ اعلیٰ ٹیکنالوجیز کے جامع استعمال کو دکھانے کا ایک موقع بھی ہے۔

اس کانفرنس کے شرکا کو نمائش ہالوں میں آرٹیفیشل انٹلیجنس، آگومینٹڈ رئیلٹی، ورچوئیل رئیلٹی کی مدد سے ان کی پسند کے مقامات کی سیراور اپنے من پسند لوگوں سے ملاقات کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ یہاں آنے والے حقیقت کے نہایت قریب ورچوئیل ورلڈ سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔ اس کانفرنس کا ایک دلچسپ مقام ووزن سمٹ ون اسٹاپ ہے ۔ یہاں کانفرنس کے شرکا بیدو کے اپالو پارک کی خود کار گاڑیوں میں بیٹھ کر بغیر ڈرائیور سفر کا شاندار تجربہ کر سکیں گے۔ آنے والے مہمانوں کی بنیادی ضروریات، جیسے کھانے، رہنے اور سفر سمیت خدمات کے12 شعبے خاص طور پر قائم کئے گئے ہیں جو سروسز انڈسٹری کی ترقی کی کہانی بیان کریں گے ۔ موجودہ کانفرنس میں فائیو جی سگنلز کی کوریج سال 2014 کی پہلی ووجن سمٹ سے بہت زیادہ بڑھا دیا گیا ہے۔ شرکا 1040 گیگا بٹ آپٹیکل کیبلز کی مدد سے فراہم کئے جانے والے تیز رفتار انٹر نیٹ کی بے مثال رفتار اور ترقی کو محسوس کر سکیں گے۔

ووجن شہر میں کل 2165 فائیو جی بیس اسٹیشن قائم ہیں جن میں سے 279 ووجن کانفرنس زون میں واقع ہیں۔ انٹرنیٹ کی بینڈوتھ کی گنجائش کو یقینی بنانے کے لیے اہم مقامات پر بینڈوڈتھ کی گنجائش کو دوگنا کر دیا گیا ہے اور ہر قسم کے میڈیا نے اپنے ہزاروں گیجٹس کے لیے براہ راست براڈ کاسٹ براڈ بینڈ حا صل کیا ہے۔ توقع ہے کہ 40 ممالک اور خطوں کی 400 سے زائد ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں آن سائٹ اور آن لائن نمائشوں کے ذریعے اپنی تازہ ترین مصنوعات کی نمائش کریں گی۔ نئی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل مشترکہ خوشحالی، اور سائبر اسپیس گورننس شامل ہیں۔ان کمپنیوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے جو آف لائن نمائشوں میں حصہ نہیں لے سکتیں، کانفرنس نے ابتدائی طور پر انٹرنیٹ لائٹ کلاؤڈ ایگزیبیشن ہال کا آغاز کیا ہے۔

جیسا کے پہلے بھی عرض کیا جا چکا ہے سمٹ کے دوران خدمات کا شعبے اپنے ڈیجیٹل عروج پر ہوگا۔ اس حوالے سے 400 سے زائد افراد پر مشتمل اسٹاف موجود ہوگا جس نے اپنے اپنے کام کی بھرپور تربیت حاصل کی ہے۔ دوران سمٹ شرکا کو وبا سمیت ہر حوالے سے محفوظ ماحول فراہم کیا جائے گا۔ خدمات کے شعبے میں ٹونگ شیانگ پبلک سکیورٹی بیورو کی ووجن برانچ میں ووجن سمٹ گلوبل گورننس انٹیگریٹڈ ایپلی کیشن سسٹم، ملٹی ڈائمینشنل ارلی وارننگ پلیٹ فارم اور دیگر انتظامی اور کنٹرول سسٹم مستقل طور پر کام کر رہے ہیں، جو مختلف محکموں سے ڈیٹا کو جوڑتے ہیں، جیسے کہ بگ ڈیٹا بیورو، پبلک سکیورٹی بیورو، اور وبا کنٹرول سینٹر وغیرہ۔ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کا مقصد وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے لیے ایک عالمی انٹرنیٹ پلیٹ فارم قائم کرنا ہے تاکہ بین الاقوامی برادری کو ڈیجیٹلائزیشن، نیٹ ورکنگ اور مصنوعی ذہانت کے جدید رجحانات سے متعارف کروایا جا سکے۔کانفرنس سے قبل 6 نومبر کو جدید انٹرنیٹ سے وابستہ سات شعبوں میں مقابلوں کا اہتما م کیا گیا ۔ جن میں ڈیجیٹل میڈیسن، ڈیجیٹل “کاربن پیکنگ اور کاربن نیوٹرلٹی گولز”، آرٹیفیشل انٹیلجنس، صنعتی انٹرنیٹ، انٹرنیٹ سے منسلک کاریں، نیٹ ورک سیکیورٹی، اور ڈیجیٹل مشترکہ خوشحالی شامل ہیں۔ ان مقابلوں میں 23 ممالک کے کل 1110 پروجیکٹس پیش کئے گئے جن میں 106 غیر ملکی پروجیکٹس شامل ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

موجودہ کانفرنس زے جیانگ کی خصوصیات کو نمایاں طور پر اجاگر کرے گی، جس میں ڈیجیٹل اکانومی انڈسٹری کوآپریشن کانفرنس، ڈیجیٹل امپاورمنٹ اور مشترکہ خوشحالی کے منصوبوں کی نمائش، اور دریائے یانگسی کے ڈیلٹا کی مربوط ڈیجیٹل سیولائزیشن وغیرہ شامل ہیں۔ ان سرگرمیوں کا مقصد کاروباری اداروں، سرمایہ کاروں اور مقامی حکومتوں کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ ڈیجیٹل معیشت کے شعبے میں صنعتی تبادلے اور تعاون کو فروغ دیا جا سکے، سمٹ کے اثر کو مزید آگے بڑھایا جائے، اور مزید علاقوں کوورلڈ انٹر نیٹ کانفرنس کے ثمرات سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔

Facebook Comments

Zubair Bashir
چوہدری محمد زبیر بشیر(سینئر پروڈیوسر ریڈیو پاکستان) مصنف ریڈیو پاکستان لاہور میں سینئر پروڈیوسر ہیں۔ ان دنوں ڈیپوٹیشن پر بیجنگ میں چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس سے وابستہ ہیں۔ اسے قبل ڈوئچے ویلے بون جرمنی کی اردو سروس سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ چین میں اپنے قیام کے دوران رپورٹنگ کے شعبے میں سن 2019 اور سن 2020 میں دو ایوارڈ جیت چکے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply