• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • لانگ مارچ کے پسِ پردہ عمران خان کے ذاتی مقاصد ہیں ،وزیراعظم

لانگ مارچ کے پسِ پردہ عمران خان کے ذاتی مقاصد ہیں ،وزیراعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے مذموم مقاصد کے لیے مارچ کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیوبرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کی آواز زور سے گونجتی ہے اور سنی جاتی ہے جبکہ میں سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کا فالوور نہیں رہا۔ مجھے کہا جاتا تھا کہ آپ اتنا کام کرتے ہیں اس کی تشہیر نہیں ہوتی جبکہ سوشل میڈیا کی آواز کو پوری دنیا میں سنا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایسی محفل میں نہیں بیٹھتا جہاں صرف تعریفیں ہوں۔ سعودی عرب کے دورے میں شہزادہ محمد بن سلمان اور ان کی کابینہ سے ملاقات ہوئی اور شہزادہ محمد بن سلمان نے سرمایہ کاری سے متعلق یقین دہانی کرائی۔ شہزادہ محمد بن سلمان دل کھول کر پاکستان کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب برادر ملک ہے ان سے اسلامی رشتہ ہے اور سعودی عرب نے اچھے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور پورا پاکستان ان کا والہانہ استقبال کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں ابھی چین جانے والا ہوں اور چین کا ہم سے دوستانہ رشتہ ہے۔ دونوں ممالک کی دوستی لازوال ہے۔ یہ تعلق 2015 میں نئی شکل اختیار کر گیا جب نواز شریف اور چینی صدر کے درمیان اہم معاہدے ہوئے۔ ان معاہدوں کے تحت سی پیک کا منصوبہ سامنے آیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ وقت تھا جب ملک میں 20،20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور نواز شریف نے اس وقت شفاف منصوبے بنائے۔ چین کے ساتھ روڈ انفراسٹرکچر بنائے گئے۔ چین سے ہمارا رشتہ ہمالیہ سے اونچا اور سمندروں سے گہرا ہے۔

ملک میں آنے والے حالیہ سیلاب سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں سے ملک میں بے پناہ تباہی ہوئی جبکہ سیلاب سے سندھ اور بلوچستان زیادہ متاثر ہوئے۔ ہم نے متاثرین میں اب تک 70 ارب روپے تقسیم کیے ہیں اور متاثرین میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت شفاف طریقے سے امداد تقسیم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہسیلاب سے 13 ہزار کلو میٹر سڑکیں اور 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔ سابق حکومت نے ملک کو دیوالیہ کر دیا تھا تاہم اقدامات کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ پچھلے دھرنوں کے دوران چین کے صدر نے دورہ کرنا تھا اور 7 ماہ چینی صدر کا دورہ تاخیر کا شکار ہوا جبکہ آج دوبارہ عمران نیازی نے دھرنوں اور مارچ کا اعلان کیا ہے اور میں نے ٹی وی پر سنا ان کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں کہ لاشیں گریں گی۔ اس سے کس کا نقصان ہو گا؟ ملک کو نقصان ہو گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ میرے جاننے والے ہیں ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور وہ عمران نیازی کا پیغام لے کر میرے پاس آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ میں مذاکرات کرنا چاہتا ہوں اور ان کی زبانی وہ دھمکیاں بھی دے رہے تھے اور مذاکرات بھی کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے جواب دیا آرمی چیف کے معاملے پر عمران خان سے مشاورت نہیں کروں گا کیونکہ جب انہوں نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی تھی تو مجھے سے پوچھا تھا؟ آرمی چیف کے معاملے پر آئین نے اختیار وزیر اعظم کو دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے مذموم مقاصد کے لیے مارچ کر رہے ہیں جبکہ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت پر بات کر سکتا ہوں۔ ہم دن رات محنت کر رہے ہیں اور 6 ماہ میں کوئی ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام بھی نہیں لگا سکتا۔ ان کی وجہ سے آج مہنگی ترین گیس بھی ہمیں نہیں مل رہی۔ انہوں نے 4 سال میں کوئی ایک کام بھی کیا ہے،وہ کام دکھا سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے میں ہوں تو سب کچھ اور میں نہیں تو کچھ نہیں۔ یہ شخص ملک کو ناقابل تلافی نقصان کو اپنی ذات سے بالا تر سمجھتا ہے، آج مہنگائی اور بےروزگاری ہے اور ہم دن رات مہنگائی پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہمارے بڑے منصوبوں کو عمران خان کی حکومت نے تباہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دعا ہے میں آئینی اختیار پاکستان کے مفاد میں اچھی طرح استعمال کر سکوں اور جن لوگوں نے مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کی انہوں نے عمران خان کی شہ پر کیا۔ مدینہ منورہ میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو عدالت نے سزائیں دیں اور میں نے شہزادہ محمد بن سلمان سے درخواست کی کہ ان لوگوں کو رہا کردیں درگزر کردیں۔

توشہ خانہ سے متعلق بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ تحفہ بازار میں فروخت کر دیئے اور ٹیکس ڈیکلریشن جمع ہی نہیں کرائی لیکن اس کے باوجود آپ دوسروں کو کہتے ہیں کہ یہ چور ڈاکو ہیں۔ ہٹلر کے ساتھ بھی بہت سے لوگ تھے لیکن میں ہٹلرکی تعریف نہیں کر رہا انہوں نے جرمنی کی انڈسٹری کو بدل کے رکھ دیا تھا اور ہٹلر نے تو کچھ کر کے بھی دکھایا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے کہا کہ آپ نے تو 4 سالوں میں عوام کے لیے کچھ بھی نہیں کیا اور آپ ان جلسوں میں اپنی کارکردگی بتا نہیں سکتے۔ بس چور ڈاکو کہتے رہتے ہیں۔ آپ نے ہمارے دوست ممالک کے جذبات کو مجروح کیا اور آپ نے برادر ملکوں کے تحفوں کو فروخت کیا۔ یہ کہاں کی خدمت ہے؟

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply