ٹی وی شو کے نام پر فراڈ۔بشارت حمید

آپ میں سے اکثر احباب کو اس قسم کا میسج موصول ہوا ہو گا کہ “آپ کو مبارک ہو آپ نے فلاں چینل کے فلاں پروگرام کی قرعہ اندازی میں حصہ لیا تھا’ آپ کا لیپ ٹاپ اور پانچ لاکھ روپے کا انعام نکلا ہے ,اپنا انعام وصول کرنے کےلئے 03xxxxxxxxx پر کال کریں”۔

اس طرح کے فراڈ نئے نہیں ہیں البتہ وقت کے ساتھ ساتھ مختلف طریقے اختیار کرتے ہوئے جدید رخ اپنا چکے ہیں۔ کم علم اور سادہ لوح افراد بآسانی ان کا شکار بن جاتے ہیں۔ اس سے پہلے یہ فراڈیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 25000 روپے منظور ہونے کا میسج  تقریباً ہر ایک موبائل فون یوزر بشمول حکومتی وزراء کو بھیج چکے ہیں اور کئی لوگوں سے پیسے بھی بٹور چکے ہیں۔ پھر بیلنس کی چوری کےلئے ایک سٹرنگ میسج ہوتا تھا جس میں یوزر کو ایک ایس ایم ایس موصول ہوتا تھا جس کے اندر ایک خاتون کے نام کے ساتھ موبائل نمبر پر مشتمل ایک کمانڈ لکھی ہوتی تھی جو دراصل بیلنس ٹرانسفر کرنے کی کمانڈ ہوتی تھی۔ جو بھی اس کو خاتون کا نمبر سمجھ کر سیو کرتا تھا اس کا بیلنس اس سٹرنگ میں لکھے ہوئے نمبر پر ٹرانسفر ہو جاتا تھا۔ ٹیلی کام آپریٹر میں اپنی جاب کے دوران مجھے حیرت ہوتی تھی کہ کئی پڑھے لکھے سمجھدار لوگ بھی اس طرح کے فراڈیوں کا شکار بن چکے تھے۔

سوچنے کی بات یہ ہے کہ آخر ہم لوگ اس طرح کے فراڈ کا اتنی آسانی سے شکار کیوں ہو جاتے ہیں، جس پروگرام میں ہم نے کبھی حصہ بھی نہیں لیا۔ جس ٹی وی شو میں ہم نے کال یا ایس ایم ایس کرنا تو کجا اسے کبھی ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر دیکھا بھی نہیں۔ جس بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ہم حصہ لینے کے اہل ہی نہیں تو پھر ہمیں یہ انعام یہ رقم کیسے مل سکتی ہے؟؟

اللہ کے بندو کچھ تو غور کرو، کچھ تو عقل و فہم سے کام لو۔ چلیں فرض کر لیتے ہیں کہ لالچ میں آ کرانسان ان نمبروں پر رابطہ کر ہی لیتا ہے تو ان فراڈیوں کی باتوں میں آ کر سروس چارجز یا کسی اور فیس کے نام پر ان کو پیسے کیوں بھیج دیتے ہیں ؟۔ صاف سیدھا کہو کہ میاں جو میرا انعام بقول تمھارے نکل آیا ہے اسی میں سے یہ رقم کاٹ لو اور باقی مجھے بھیج دو۔ خود ہی سچ جھوٹ کھل کر سامنے آ جائے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

ایسی بھی خبریں سننے کو ملیں کہ انعام لینے کےلئے جانے والوں کو اغوا کر لیا گیا اور تاوان دے کر جان چھوٹی۔ کیوں اس کمائی کے لالچ میں پڑتے ہو جو تمھارا حق ہی نہیں۔ بحیثیت مسلمان قرآن و حدیث سے رہنمائی لی جائے تو یہ انعامی سکیمیں اور اس طرح کے انعامات ہمارے لئے جائز نہیں ہیں، اگر ہم صرف رزق حلال کمانے پر توجہ رکھیں تو یقین مانیں کہ ہم ہر طرح کے فراڈ اور دھوکے سے بچ سکتے ہیں!

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply