لانگ مارچ اچھرہ بازار پہنچ گیا

پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ لبرٹی چوک سے روانہ ہوچکا ہے اور کلمہ چوک سے ہوتے ہوئے اچھرہ بازار پہنچ چکا ہے، مارچ کی قیادت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کر رہےہیں۔

لانگ مارچ کے قافلے نے لاہور کے کلمہ چوک پر کچھ دیر پڑاؤ ڈالا لیکن اس دوران عمران خان کی جانب سے کوئی خطاب نہ کیا گیا۔

لانگ مارچ میں پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہے، جو براستہ فیروز پور روڈ آزادی چوک کی جانب گامزن ہے۔

چئیرمین پی ٹی آئی اس وقت کنٹینر پر موجود ہیں جسے کارکنان کی بڑی تعداد نے گھیرا ہوا ہے۔

لانگ مارچ نے دو گھنٹے میں دو کلو میٹر سے بھی کم سفر کیا ہے، جس کے مطابق عمران خان کو اچھرہ تک پہنچنے میں مزید دو گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

لانگ مارچ کلمہ چوک، اچھرہ، قرطبہ چوک سے گزرے گا اور لٹن روڈ سے جین مندر، ایم اے او کالج سے ہوتا ہوا داتا دربار پہنچے گا۔

لانگ مارچ آج رات آزادی چوک اورشاہدرہ کےدرمیان پڑاؤ ڈالے گا اور کل شاہدرہ سے روانہ ہوکر کامونکی پہنچے گا۔

پھر پیر کی صبح گوجرانوالا روانگی ہوگی اور رات کو سیالکوٹ پر اس کا اختتام ہوگا۔

بدھ کو شرکا گجرات سے نکل کر رات تک جہلم پہنچیں گے، جمعرات کو قافلہ جہلم سے راولپنڈی پہنچے گا۔

دیگر شہروں میں ریلیاں

کراچی میں پی ٹی آئی کی ریلی انصاف ہاؤس سے تین تلوار پہنچ گئی ہے۔ جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی ہے۔

باڑہ میں پی ٹی آئی کے رہنما اقبال آفریدی اور شفیق آفریدی کی قیادت میں مینار مسجد سے خیبر چوک تک ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکاء نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

تیاریاں مکمل

پاکستان تحریک انصاف نے آج سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے لئے تیاریاں مکمل کرلیں۔

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ آج لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی جانب روانہ ہوگا، لاہور کے لبرٹی چوک سے دن 11 بجے حقیقی آزادی مارچ کا سفر شروع ہوگا ۔

 

 

لانگ مارچ کے لیے کارکنان نے ابھی سے لبرٹی چوک پر ڈیرے ڈال لیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ شام لبرٹی چوک کا دورہ کیا اور تیاریوں کا جائزہ لیا اور انہوں نے کارکنان کے نام اہم پیغام بھی جاری کیا۔

پہلے دن لانگ مارچ لاہور میں ہی رہے گا، لبرٹی چوک سے لانگ مارچ فیروز پور روڈ، اچھرہ، مزنگ، ایم او کالج، جنرل پوسٹ آفس چوک اور داتا دربار سے آزادی چوک پہنچے گا ۔

لانگ مارچ اگلے دن شاہدرہ سے شروع ہوگا، لانگ مارچ دوسرے روز مرید کے اور کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا۔

اس کے بعد لانگ مارچ ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ پہنچے گا، پھر سمبڑیال اور وزیر آباد سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا، جس کے بعد لانگ مارچ لالہ موسیٰ کھاریاں سے جہلم جائے گا۔

لانگ مارچ گوجر خان سے راولپنڈی اور 4 نومبر کو راولپنڈی سے اسلام آباد داخل ہوگ جبکہ ملک بھر سے قافلے بھی اسی دن اسلام آباد پہنچیں گے۔

حقیقی آزادی مارچ کے لئے خصوصی کنٹینر لبرٹی چوک پر موجود ہے، قائدین کے آرام کے لئے ایگزیکٹو پورشن بھی بنایا گیا ہے، جس میں اے سی آرام دہ صوفے اور واش روم کی سہولت بھی میسر ہے۔

دوسری جانب عمران خان نے لانگ مارچ کی ایک اور حکمت عملی بتادی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

عمران خان نے کہا کہ لاہور میں لانگ مارچ میں عوام پیدل چلیں گے، گاڑیاں پیچھے ہوں گی اور لوگ پیدل مارچ کے ساتھ ساتھ آگے آگے چلیں گے، جہاں جہاں آبادی سے لانگ مارچ گزرے گا لوگ پیدل چلیں گے، اگلے جمعے کو ہم راولپنڈی پہنچیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply