حیرت سرائے پاکستان/رفیعہ کاشف

حیرت سرائے پاکستان، ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری کی دوسری کتاب ہے۔ ڈاکٹر صاحب پیشے سےایک ”ریڈیالوجسٹ“ ہیں لیکن گزشتہ کئی برسوں سے مختلف اخبارات، رسائل اور جرائد سمیت سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر لکھتے آرہے ہیں۔

ان کے مضامین زیادہ تر آرٹ، کلچر، تاریخ، سیاحت، آثار قدیمہ، جغرافیہ، دیگر فنون لطیفہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے دلچسپ موضوعات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ ان کی پہلی کتاب ”شاہنامہ“ بھی انہی مضامین پر مشتمل تھی۔

کتاب حیرت سرائے پاکستان، پاکستان کی 75سالہ ڈائمنڈ  جوبلی کے موقع پر اگست 2022 میں شائع کی گئی ہے۔

یہ کتاب پاکستان کے طول و عرض میں پھیلے عجائب گھروں کے متعلق دلچسپ معلومات پر مشتمل ہےجس میں بہت سارے سرکاری، نجی اور ادارہ جاتی عجائب گھر شامل ہیں۔

کتاب کا دیباچہ ماہر آثار قدیمہ و سابقہ ڈائریکٹر لاہور میوزیم، جناب ڈاکٹر سیف الرحمن ڈار کا تحریر کردہ ہے جبکہ بیک فلیپ پر صدر شعبہ آثارِقدیمہ پنجاب یونیورسٹی لاہور، ڈاکٹر محمد حمید اور رفیعہ کاشف (مصنفہ و ڈرامہ نگار) کے الفاظ ہیں۔
کتاب میں مختلف عجائب گھروں کو صوبوں کے لحاظ سے تقسیم کیا گیا ہے۔ پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سمیت لاہور شہر کے عجائب گھروں کو علیحدہ سے جگہ دی گئی ہے جس میں لاہور کی کچھ پرانی حویلیاں، جہاں آثار قدیمہ کی چیزیں محفوظ کی گئی ہیں، بھی شامل ہیں۔
کشمیر سے لے کر کراچی تک اور چترال سے لے کر گوادر تک پاکستان میں موجود تقریباً تمام عجائب گھروں کے بارے میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔
یہ عجائب گھر کہاں واقع ہیں، کب بنائے گئے، کتنی گیلریاں ہیں، ان کی کیا خصوصیات ہیں، اب تک ان میں کتنے بدلاؤ لائے جا چکے ہیں، کس چیز کی یہاں پر اب ضرورت ہے اور کیسے ان کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے، ان سب باتوں کو ڈسکس کیا گیا ہے۔ نیز مختلف نجی عجائب گھروں کے پیچھے شخصی کوششوں اور دلچسپ کہانیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔

اس کتاب میں آٹھ رنگین تصاویری صفحات بھی ہیں جن میں آپ ان عجائب گھروں کی خوبصورت تصاویر دیکھ سکیں گے۔

اختتامی صفحات پر مختلف ماہرین کے بہترین تحقیقی مضامین کو بھی جگہ دی گئی ہے۔ ان میں یونیورسٹی آف گجرات کے شعبہ آرٹس اور فنون کے پروفیسر جناب واجد علی ڈہرکی والا (عجاٸب گھر اور ہم)، لیکچرار شعبہ تاریخ یونیورسٹی آف گجرات ڈاکٹر محمد کاشف علی (پاکستان کا یونانی شہر )، گورنمنٹ کالج ڈڈیال آزاد کشمیر کے پروفیسر جمیل احمد کھٹانہ (عجائب گھر اور جموں کشمیر کی حالت زار) اور لاہور میوزیم کی پی آر او مس صوبیہ سلیم (عجاٸب گھر لاہور) کے مضامین شامل ہیں۔

کتاب کی ایک اہم اور خاص بات یہ بھی ہے کہ بہت سے ایسے لوگ جنہوں نے اپنے گھروں میں چھوٹے بڑے نجی عجائب گھر بنا رکھے ہیں ان پر بھی تفصیل سے لکھا گیا ہے جبکہ کسی بھی بات کو بہت زیادہ لمبا نہیں کھینچا گیا۔ عجائب گھروں کے بارے میں اس سے زیادہ مفصل اور تحقیقی کتاب شاید ہی پاکستان میں پہلے چھپی ہو۔
چونکہ مصنف مختلف فلاحی تنظیموں سے بھی وابستہ ہیں اس لیئے اس کتاب کی ہر کاپی سے حاصل ہونے والی رقم کا 20 فیصد، سیلاب زدگان کے لیئے وقف کیا جائے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

نام کتاب : حیرت سرائے پاکستان
قیمت : 500 روپے علاوہ ڈاک خرچ
ناشر : ایلاف پبلی کیشنز کوئٹہ
ملنے کا پتہ : Book Bee (آنلائن سٹور) ، سنرجی بکس (آن لائن بک سٹور)

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply