چاند قدرت کے عجائبات میں سے ایک انوکھا شہکار ہے۔اس کا وجود روز اول سے ہے۔اپنے اندر کئی راز اور کرشمے رکھتا ہے۔آسمان پر ہر ماہ نمودار ہوتا ہے۔وقفے وقفے سے بڑھ کر اتنا بڑا ہو جاتا ہے۔جہاں پوری دنیا کو اپنی روشنی سے منور کرتا ہے۔ اس کے بڑے دلفریب مناظر ہوتے ہیں۔ یہ چودھویں کی رات کو اپنے جوبن پر ہوتا ہے جس سے بھی ملتا ہے،اس سے باتیں شروع کر دیتا ہے۔اگرچہ چاندنی راتوں کا اپنا حسن و جمال ہے۔ اپنے آفاقی کرشمات ہیں۔ اپنی صحت و صداقت کا پرچار ہے۔ قدرتی نظاروں سے پیار کرنے والے ہر ماہ خوردبینی آنکھ سے اس کا انتظار کرتے ہیں۔ بچے ، بڑے ، نوجوان ، خواتین اور بزرگ سبھی اس کا بڑی بے چینی سے انتظار کرتے ہیں۔ کیونکہ اس کی ہرماہ پیدائش ہوتی ہے جو روشنی اور حرکت میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ خواہ موسم کوئی بھی ہو گرمی ہو یا سردی ، برسات ہو یا بہاراس کے نظارے اور رتیں دن کو بہلا دیتے ہیں۔قدرت کے عجائبات سے لطف اندوز ہونے کے لئے دل کے موسم کا اچھا ہونا از حد ضروری ہے کیونکہ فطری ہم آہنگی جذبات کا موسم آباد کرتی ہے۔حقیقی جذبہ ناقابل بیان ہوتا ہے جو ہر رکاوٹ عبور کر کے کامیابی کا تناسب بڑھا لیتا ہے۔آپ فطری رعنائیوں سے دل لگا کر دیکھ لیجئے آپ پر اس چیز کی قدر و قیمت کا اندازہ ہوجائے گا۔ قدرت بے قمیت ذریعہ ہے البتہ اپنی کرامات میں سونے چاندی اور پتھروں سے زیادہ قیمتی ہے۔
دنیا میں اس کا کوئی نعم البدل موجود نہیں۔نہ جانے کتنے اذہان و قلوب اس کی کرامات سے سیراب ہوتے ہیں۔ زندگی کا یہ خوبصورت پہلو ہے جس میں روحانی خوشی کا احساس مسلسل کروٹ بدلتا ہے۔ سوچ فرش سے عرش پر مرکوز ہو جاتی ہے۔رفاقت کا ایک خوبصورت سلسلہ شروع ہو جاتا ہے ۔گپ شپ کا حسین امتزاج ایک صورت بنا لیتا ہے۔ دل سے اٹھنے والے خیالات سمندر میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ قطرہ قطرہ بارش میں تبدیل ہو کر خوب برستا ہے۔انتظار کی گھڑیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ایک نئی بہار ، ایک نیا موسم ، ایک نئی رت، ایک نیا جذبہ ، ایک نئی عقیدت ، ایک نئی جستجو ، اور ایک نیا پن امید و بہار کے ساتھ جلوہ گر ہو جاتا ہے۔یہ مثبت سوچ کا ایک اعزاز ہے۔ تبدیلی ہے۔جشن ہے۔ہم آہنگی ہے۔فطری ملاپ ہے۔ یہ اشتراکی انقلاب برپا کرنے والی ریاضتی مشق ہے۔ جسے جتنا زیادہ ایمان داری اور فرض شناسی سے کیا جائے، یہ اسی قدر پھل دار ثابت ہوتی ہے۔
اگر آپ اس مہم میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔چاند سے باتیں کرنا چاہتے ہیں۔تو پہلا قدم اٹھائیں اور فطرت کے قریب آجائیں۔مثبت خیالات کو فروغ دیں۔خاموشی کا عالم پیدا کریں۔قدرت کے کارناموں پر رشک و تحسین محسوس کریں ، تعلقات و روابط کی فضا پیدا کریں، پھر آپ قدرتی طور پر فطری رعنائیوں سے لطف اندوز ہوں گے۔آپ سر شام دیدار کے منتظر ہوں گے۔جیسے جیسے شام کے بادل گہرے ہوتے جائیں گے۔اسی قدر چاند کا حسن وجمال بڑھتا جائے گا ۔جذبات کے پھول اور کلیاں کھلتی جائیں گے ۔آپ کا دامن خوشیوں سے بھرتا جائے گا۔ذہن و قلب جذبات سے آسودہ ہوتا جائےگا۔خوشی کی پھوارخوب دل بہلائے گی ۔دل کے گہرے سمندر میں چاند اپنی روشنی منعکس کرے گا اور صبح ہونے سے پہلے اپنا عکس بادلوں میں چھپا لے گا۔جذبات میں تلاطم ہو گا ،سرگوشیوں کے شکوے ایک پل میں غائب ہو جائیں گے۔
انسان پر ایک جداگانہ سرگرمی طاری ہو جائے گی۔وہ کچھ ٹٹولنے میں مگن اور چھاننے کی چھلی اپنے ہاتھ میں لے گا۔جو سب غیر ضروری کثافتوں کو الگ کر لے گی۔فطری بہاؤ ایک خاص ترتیب سے اپنی منزل کا آغاز کرے گا۔
روح پُرسکون اور مطمئن دکھائی دے گی۔قلب و ذہن کے درمیان ربط و تسلسل قائم ہو جائے گا۔فصاحت و بلاغت تواتر و تسلسل کے ساتھ شروع ہوگی۔تخلیقی صلاحیت نئے پہاڑ کھودے گی۔جہاں الفاظ کی مجسمہ سازی ، اجزائے تراکیبی ، قلبی واردات ، جذبات کی سنگ تراشی ، نئے زاویوں کا آغاز ، نئی اصلاحات ، نفوذ و پذیرائی کی پرتیں کئی اشکال میں نظر آئیں گی۔دل بہلانے کے کئی بہانے ہیں۔لیکن قدرت کے ساتھ رشتہ استوار کرنا ایک خوبصورت سفر کی طرح ہے جس میں خوشی اور برکت جیسے عناصر شامل ہیں۔مثال کے طور پر اگر روح تازہ دم اور افکار و نظریات کی قائل ہےتو دل چھلنی ہونے سے بچ جاتا ہے اور روح زخمی ہونے سے۔
چاند قدرت کا حسین کرشمہ ہے۔ کوئی لمحہ ہو، پہر ہو ، گھنٹے ہو ، دنوں ،مہینوں یا سالوں کی بات ہو اس کا روپ و سنگار طلسماتی ہوتا ہے۔نہ اس میں خوف کی پرچھائیاں اورنہ ان میں وہم کی گھٹائیں ہوتی ہیں۔ ان ساری فرسودہ باتوں کو چاٹنے کے لیے پُر نمکین زبان چاہیے جو شکایات کی بدہضمی نہ ہونے دے۔ قدرت کو اپنے ساتھ زیادہ سے زیادہ ہم کلامی کا موقع دیں۔بہت سے فتنے ، ناچاقیاں ، شکوے ، توہمات ، غلط فہمیاں ، دوریاں ، بیوفائیاں ، بے رخیاں اور منفی سوچ کی شہ رگ جذبات کی ڈور سے خود بخود کٹ جائے گی۔
اپنا دل کھول کر چاند سے باتیں کریں ۔جیسے جیسے آپ کی سوچ قدرت پر رشک کرے گی اسی قدر قدرت اپنے راز آشکار کرنا شروع کر دے گی۔ آپ ہر ماہ انتظار کی قطار میں کھڑے ہو جائیں گئے۔ وقت پر کانوں میں سرگوشیاں شروع ہوجائیں گی۔ زبان ورد کلمات ادا کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔ہرماہ کچھ نئی باتوں کا سلسلہ نئے روپ لے کر اترے گا۔ان باتوں کا اپنا حسن و جمال ہو گا۔اپنے اثرات و ثمرات ہوں گے، منتشر شیرازہ واپس آ جائے گا، زندگانی میں ایک نیا مکاشفہ ہوگا ، ایک نیا موڑ ہوگا ، ایک نئی راہ ہوگی اور نئے جذبات کی آبیاری ہوگی۔کیا آپ سے چاند باتیں کرتا ہے،اپنے عقلی دلائل کے ساتھ اس بات پر ضرور غور کیجئے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں