وزیراعظم کی عالمی برادری سے دوبارہ مدد کی اپیل

آستانہ: وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر دنیا سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد ہے لیکن نقصان بہ زیادہ ہوا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قازقستان میں سیکا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو خطے میں جاری صورتحال اور مسائل کا ادراک ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے زیر اثر آیا جس کے باعث سیلاب سے بڑی تباہی ہوئی۔ عالمی حدت کی وجہ سے دنیا موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی میں ایک فیصد حصہ ہے لیکن نقصان بہت بڑا ہوا اور پاکستان میں سیلاب سے کروڑوں لوگ متاثر ہوئے جو مہاجرین کی زندگی گزار رہے ہیں۔ عالمی برادری پاکستان کو درپیش مسائل سے نکالنے میں مدد فراہم کرے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے 3 کروڑ لوگ بے سروسامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ ہزاروں کلومیٹر شاہراہیں، پل اور مکانات کو نقصان پہنچا۔ سیلاب کی وجہ سے اب بھی پاکستان کا آدھا حصہ زیرآب ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان میں سیلابی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے مظالم کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک ظلم کا سلسلہ رک نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ 7 دہائیوں سے بھارت نے کشمیریوں کو حق خود اردیت سے محروم کر رکھا ہے اور بھارت کشمیریوں کو ان کے حقوق دینے سے انکاری ہے۔ بھارت آج اقلیتوں کے لیے بھی خطرہ ہے اب بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے آگے بڑھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کا خواہاں ہے جبکہ افغانستان جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو خطے کی ترقی کے لیے اہم ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے کہا کہ پاکستان 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور اس وقت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے۔ پاکستان کو انصاف چاہیے اور دنیا کو ہماری مدد کرنی چاہیے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply