خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور

خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور ہو گئی۔

خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش ہو ئے۔ عدالت نے عمران خان کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی۔

وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ مارگلہ میں بھی مقدمہ درج ہے۔اس مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعہ لگی تھی جو ہائیکورٹ نے ختم کر دی۔

وکیل بابر اعوان کا کہنا تھا کی عمران خان نے بیان دیا تھا کہ آئی جی ڈی آئی جی تمہیں نہیں چھوڑے گیں کیس کرینگے۔شہباز گل کو گرفتار کر کے برہنہ کیا اور تشدد کیا گیا اس پر عمران خان نے کہا تھا کیس کرینگے۔

پراسیکیوٹر واجد منیر نے دلائل دیے کہ عمران خان نے سرکاری ملازمین کو دھمکیاں دی۔ جج نے استفسار کیا کہ یہ جلسہ کدھر ہو رہا تھا۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ایف نائن پارک میں جلسہ ہو رہا تھا ۔

جج نے سوال کیا کہ پھر دفعہ 144 کیسے لگی؟اس مقدمہ میں 506 ٹو تو نہیں لگی۔عمران خان کے خلاف درج مقدمہ میں قابل ضمانت دفعات ہیں۔

خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان نے مچلکے جمع نہیں کرائے گئے تھے۔عدالت نے گزشتہ سماعت پر 50 ہزار روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

پی ٹی آئی کے وکلاء نے نقد پانچ ہزار روپے جمع کرانے کی درخواست دی۔ جج نے حکم دیا کہ پانچ ہزار نہیں پچاس ہزار روپے ہی جمع کرائے جائیں۔

عمران خان کے وکلاء نے پچاس ہزار روپے کے نقد مچلکے عدالت میں جمع کرا دئیے۔ عدالت نے عمران خان کی ضمانت کنفرم کردی۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر چیئر مین پی ٹی آئی سے صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب اعظم سواتی نے کہا ہے کہ کپڑے اتار کر تشدد ہوا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

عمران خان نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا شرم آنی چاہیے ،پاکستان کوئی بنانا ریپبلک ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply