مہاتیر محمد کا عام انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

رپورٹ کے مطابق مہاتیر محمد نے یہ نہیں بتایا کہ آیا الیکشن جیتنے کے بعد وہ تیسری مرتبہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کا ارادہ رکھتے ہیں یانہیں۔ رپورٹ کے مطابق مہاتیر محمد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ نہیں کیا ہے کہ وزیراعظم کون ہوگا کیونکہ اس عہدے کے لیے امیدوار کی اہمیت صرف اس صورت میں آتی ہے جب ہم جیت جاتے ہیں۔اگرچہ ان کے یہ کام لینے کا امکان نہیں ہے لیکن وہ ملائیشیا کی تاریخ میں وزارت عظمیٰ کے سب سے بڑے امیدوار ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ملائیشیا میں وزیر اعظم کی مدت پانچ سال ہے۔

یادرہے ملائشین وزیر اعظم اسماعیل صبری یعقوب نے اپنی یونائیٹڈ ملائیز نیشنل آرگنائزیشن (یو ایم این او) پارٹی کے دباؤ کے سامنے جھکنے کے بعد قبل از وقت انتخابات کے لیے پیر کو پارلیمنٹ تحلیل کر دی، جو حکمران اتحاد میں اتحادیوں کے ساتھ اختلافات کے درمیان اپنے طور پر بڑی جیت کی امید کر رہی ہے۔

الیکشن کمیشن اس ہفتے ووٹنگ کی تاریخ طے کرنے والا ہے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے 60 دنوں کے اندر انتخابات کرانا لازمی ہے۔

مہاتیر نے کہا کہ وہ لنگکاوی جزیرے پر اپنی پارلیمانی نشست کا دفاع کریں گے، اگرچہ یہ ان کا آبائی شہر نہیں ہے۔ یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس سال مہاتیر کی صحت کے بارے میں خدشات پائے جاتے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ نیشنل آرگنائزیشن پارٹی کی جیت جیل میں بند سابق وزیر اعظم نجیب عبدالرزاق کی معافی اور ان کی موجودہ حالت سے باہر نکلنے کا باعث بن سکتی ہے۔

مہاتیر نے 2003 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک 22 سال وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔انہوں نے 2018 کے انتخابات میں اپوزیشن کی ایک تاریخی فتح کی قیادت کی، جس نے UMNO پارٹی کوناکامی سےدوچارکیا۔مہاتیر 93 سال کی عمر میں دنیا کے معمر ترین وزیر اعظم بن گئے اور ان کی حکومت نے عبدالرزاق اور نیشنل آرگنائزیشن پارٹی کے دیگر رہ نماؤں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی نگرانی کی ۔لیکن ان کا اصلاح پسند اتحاد دو سال سے بھی کم عرصے میں انحراف کی وجہ سے ٹوٹ گیا اور تنظیم پارٹی ایک نئی مخلوط حکومت کے تحت اقتدار میں واپس آگئی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مہاتیر محمد کے الیکشن میں حصہ لینے کااعلان پاکستان میں حکمران اتحاد کے لئے بھی اس امر کی یقین دہانی ہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان آنے والے دنوں میں بھی حکومت کے لئے درد سر بنے رہیں گے کیونکہ مہاتیرمحمد ان کے بھی سیاسی مرشد ہیں اور ان کے نقش قدم پر جب تک عمران خان کی صحت نے اجازت دی وہ سیاست میں پوری آب وتاب سے حصہ لیتے رہیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply