چھاتی کا سرطان۔ Breast Cancer (حصّہ اوّل)۔۔منصور ندیم

 

دنیا بھر سمیت پاکستان میں اکتوبر کا مہینہ چھاتی کے سرطان Breast Cancer کے حوالے سے منایا جاتا ہے، ہمارے ہاں چھاتی کے سرطان کے بارے میں عموماً یہ تصور ہے کہ یہ صرف خواتین میں پایا جاتا ہے، مگر یہ مردوں میں بھی ہوسکتا ہے، مگر چونکہ زیادہ تر خواتین اس مہلک مرض میں مبتلا ہوتی ہیں، اس لئے اس کینسر کے دن یا مہینے کو مناتے ہوئے علامتی پنک رنگ دیا گیا ہے۔ جو عموماً عورتوں سے مخصوص ہوتا ہے۔

انسانی جسم میں کینسر اس وقت ہوتا ہے جب خلیے Cells کی نشوونما کو منظم کرنے والے جینز Genes میں تبدیلیاں ہوتی ہیں جنہیں میوٹیشن کہتے ہیں۔ یہ تغیرات خلیات کو بے قابو طریقے سے تقسیم اور ضرب کرنا شروع ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کینسر پیدا ہوتا ہے، چھاتی کے سرطان کا عمل بھی ایسا ہی ہے، جب چھاتی میں خلیات Cells اپنی اصل ہئیت سے بڑھنا شروع ہوجائیں اور ایک بے قابو طریقے سے تقسیم ہو کر وہ ٹشو کا سائز Mass of tissue بڑھانے لگتے ہیں، جسے ٹیومر Tumor کہتے ہیں۔ چھاتی کے کینسر کی علامات میں چھاتیوں میں گلٹی Lump کا پیدا ہونا یا محسوس کرنا، چھاتی کے سائز میں تبدیلی یا چھاتیوں کی جلد Skin کی تبدیلی شامل ہو سکتے ہیں۔ ان چیزوں سے میموگرام Mammograms سے بہت جلدی اس مرض کی تشخیص ہوجاتی ہے۔

چھاتی کا کینسر کیا ہے؟ What is Breast Cancer

چھاتی کا کینسر چھاتی کے ٹشو میں پیدا ہوتا ہے (Originates in breast tissue) یہ اسی وقت ہوتا ہے جب چھاتی کے خلیے اپنی اصل ہیئت سے جینیاتی طور پر بدل جاتے ہیں یعنی تبدیل (Mutate (change ہوتے ہیں, اور پھر قابو سے باہر ہو جاتے ہیں (Out of control and grow) ,جس کی وجہ سے ٹشو (Tumor) کی شکل اختیار کرلیتے ہیں، چھاتی کا کینسر لابیلز lobules یا چھاتی کی نالیوں میں بنتا ہے، lobules وہ غدود ہیں جو دودھ پیدا کرتے ہیں، اور نالی وہ راستے ہیں جو دودھ کو غدود سے نپل تک لاتے ہیں۔ کینسر چھاتی کے اندر موجود فیٹی ٹشو Fatty Tissues یا ریشے دار کنیکٹیو ٹشو Fibrous connective tissue میں بھی ہو سکتا ہے, دوسرے کینسر کی اقسام کی طرح ، چھاتی کا کینسر بھی چھاتی کے اردگرد موجود بافتوں tissues پر حملہ کر سکتا ہے اور بڑھ سکتا ہے، اور جسم کے دوسرے حصوں میں بھی سفر کر سکتا ہے اور مزید نئے ٹیومر بنا سکتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو اسے میٹاسٹیسیس Metastasis کہا جاتا ہے۔

چھاتی کے کینسر کی علامات :
چھاتی کا کینسر اپنے ابتدائی مراحل میں اکثر علامات ظاہر نہیں کرتا۔ ممکنہ طور پر اگر ٹیومر بن رہا ہے تو ابتدائی طور پر ٹیومر محسوس ہونے کے لئے بہت چھوٹا ہو سکتا ہے، لیکن ایک میموگرام ٹیسٹ سے یہ واضح ہوجاتا ہے، ہاں اگر ٹیومر محسوس کیا جا سکتا ہے، تو پہلی بنیادی علامت عام طور پر چھاتی میں ایک نئی گانٹھ “گلٹی” Lump ہے جو پہلے نہیں تھی۔ تاہم، یہ جاننا ضروری ہے کہ تمام اقسام کے lumps کینسرین نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ چھاتی کے کینسر کی کئی اقسام کی مختلف علامات ہوسکتی سکتی ہیں۔ ان میں سے بہت سی علامات ملتی جلتی ہیں، لیکن کچھ مختلف ہو سکتی ہیں۔ سب سے عام چھاتی کے کینسر کی علامات میں یہ علامات شامل ہیں:

چھاتی میں گلٹی lumps بننا یا ٹشوز کا سخت ہونا جو ارد گرد کے ٹشوز سے مختلف محسوس ہو اور نیا ہو۔۔
چھاتی میں درد
چھاتی کی جلد پر سرخی
چھاتی کے تمام یا کسی حصے میں سوجن کا ہونا
چھاتی کے دودھ کے علاوہ نپل سے خارج ہونے والا مادہ
نپل سے خونی مادہ آنا
نپل یا چھاتی پر کھچاؤ، یا جلد کا چمکنا
آچھاتی کی شکل یا سائز میں اچانک، غیر واضح تبدیلی
چھاتی پر جلد کی ظاہری شکل میں تبدیلیاں
اس کے چھاتی کے کینسر ایک علامت بازووں کے نیچے گلٹی یا سوجن ہونا بھی شامل ہے۔

ویسے اگر ان علامات میں سے کوئی بھی ہے، تو اس کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ چھاتی کا کینسر ہی ہے۔ مثال کے طور پر چھاتی میں درد یا چھاتی کی گلٹی ایک benign cyst کی وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ مگر چھاتی میں گلٹی ہو یا دیگر علامات ہیں، تو مزید معائنے کے لیے ڈاکٹر سے ضرور رابطہ کریں۔

بنیادی طور پر چھاتی کے کینسر سے کون متاثر ہوتا ہے؟
Who is mainly affected by breast cancer

چھاتی کا کینسر خواتین میں سب سے زیادہ عام کینسر میں سے ایک ہے، خواتین کے جلد کے کینسر کے بعد پوری دنیا میں یہ دوسرے نمبر پر ہے ۔عموما یہ 50 سال سے زائد عمر کی خواتین کو متاثر کرتا ہے مگر کئی ممالک میں اب اس کی شرح تیزی سے کم عمر خواتین میں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ویسے تو یہ مردوں میں بھی ہوسکتا ہے مگر معلوم ریکارڈ کے مطابق امریکا میں ہرسال تقریباً 2600 مردوں کو متاثر کرتا ہے، جوکہ دوسرے کینسر کیسز کے مقابلے میں 1% سے بھی کم ہے۔ نارمل پیدائشی مردوں کے مقابلے ٹرانس جینڈر خواتین میں چھاتی کے کینسر کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ جبکہ ٹرانس جینڈر مردوں میں نارمل پیدائشی خواتین کے مقابلے میں چھاتی کے کینسر کا امکان کم ہوتا ہے۔ اتفاق سے اس معاملے میں پاکستان کے حوالے سے کوئی ریکارڈ کی دستیابی نہیں ہے۔

عمومی طور پر ترقی یافتہ ممالک میں جہاں صحت کے حوالے سے کئی بنیادی چیزیں ہمارے ملک سے بہتر ہیں وہاں پر چھاتی کے کینسر کی تشخیص اکثر 50 سال سے زیادہ عمر کے بالغ افراد میں ہوتی ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ چھاتی کا سرطان پچاس سال کی عمر میں ہی ہوگا یہ کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے۔ بلکہ ایشین و عرب ممالک میں خواتین میں چھاتی کے سرطان کے کیسز 30 سال سے زائد عمر میں بھی سامنے آرہے ہیں اور ان کیسز کی شرح بھی بہت زیادہ ہے۔ امرکی مطالعاتی تحقیق بتاتی ہے کہ وہ خواتین جو غیر ہسپانوی سفید فام ہیں ان میں چھاتی کا کینسر ہونے کا امکان کسی بھی دوسری نسل یا نسل کی خواتین کے مقابلے میں تھوڑا زیادہ ہوتا ہے۔ غیر ہسپانوی سیاہ فام خواتین میں تقریباً اتنا ہی امکان ہوتا ہے جتنا کہ غیر ہسپانوی سفید فام خواتین میں یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، وہ خواتین جو ایشیائی، ہسپانوی یا مقامی امریکی ہیں ان میں چھاتی کے کینسر کا امکان سب سے کم ہوتا ہے۔ مگر کچھ عرصے سے ایشیا و خلیجی ممالک میں جس تیزی سے خواتین کے چھاتی کا کینسر بڑھ رہا ہے وہ شرح بہت خطرناک ہے۔

امریکا میں چھاتی کا کینسر پھیپھڑوں کے کینسر کے بعد، خواتین میں کینسر سے ہونے والی اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے ۔ یہ امریکا میں 35 سے 54 سال کی خواتین میں کینسر سے ہونے والی موت کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔ کچھ قریب قریب یہی شرح تیزی سے ایشین و خلیجی ممالک میں بھی آرہی ہے۔ پاکستان میں چونکہ بہت اچھے مرتب ریکارڈز موجود ہیں ہیں اس لئے اندازہ تو نہیں ہے مگر چند سالوں میں یہاں بھی خواتین کے چھاتی کے سرطان میں خطرناک اضافہ ہورہا ہے۔

چھاتی کے کینسر کی اقسام کیا ہیں؟

چھاتی کے کینسر کی کئی مختلف اقسام ہیں، اور انہیں دو اہم اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے: Invasion اور Non Invasion ۔ اس میں Non Invasion چھاتی کے کینسر کی قسم کو situ بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں Invasion کینسر چھاتی کی نالیوں Breast ducts یا غدود Glands سے چھاتی کے دوسرے حصوں میں پھیلتا ہے، اور Non Invasion کینسر اصل بافتوں Original tissue سے نہیں پھیلتا۔ اناقسان کو ان معروف زمروں Categories میں تقسیم کیا گیا ہے۔

1- دراندازی (ناگوار) ڈکٹل کارسنوما
Infiltrating (invasive) ductal carcinoma.

یہ خواتین کی چھاتی کے دودھ کی نالیوں سے شروع ہوتا ہے اور پھر کینسر کی یہ قسم دودھ کی نالی کی دیوار کو توڑ کر چھاتیوں کے آس پاس کے بافتوں Tissues میں پھیل جاتا ہے۔ چھاتی کے کینسر کی سب سے عام قسم یہی ہے اور تقریباً 80% یہ کینسر ایسے ہی بنتا ہے ۔

2- ڈکٹل کارسنوما
Ductal carcinoma in situ. (DCIS)

اسے Ductal carcinoma in situ یا پھر زیرو اسٹیج (Stage 0 breast cancer)چھاتی کا کینسر بھی کہا جاتا ہے، سیٹو میں ڈکٹل کارسنوما کو کچھ لوگ precancerous سمجھتے ہیں کیونکہ خلیات چھاتی میں دودھ کی نالیوں سے باہر نہیں پھیلتے۔ یہ حالت قابل علاج ہے۔ تاہم، ابتدائی طور پر ہی اس کے معلوم ہوجانے پر کینسر کو aggressive ہونے یا دوسرے ٹشوز میں پھیلنے سے روکنے کے لیے فوری علاج کروانا ضروری ہوتا ہے۔

3- دراندازی (ناگوار) لوبلر کارسنوما ۔
Infiltrating (invasive) lobular carcinoma.

یہ کینسر چھاتی کے لابیلز lobules میں بنتا ہے (جہاں چھاتی کا دودھ پیدا ہوتا ہے) اور چھاتی کے آس پاس کے بافتوں Tissues میں پھیل جاتا ہے۔ یہ چھاتی کے کینسر کی اقسام میں دنیا بھر میں اب تک رپورٹ ہونے والا میں 10٪ سے 15٪ کا حصہ رکھتا ہے۔

4- لوبولر کارسنوما ان سیٹو
(LCIS) Lobular carcinoma in situ

یہ چھاتی کے کینسر کی ایک غیر معمولی اور precancerous قسم ہے جس میں کینسر چھاتی کے لابولز lobules میں abnormal cells خلیے ہوتے ہیں۔ یہ حقیقتاًابھی کینسر نہیں ہے، لیکن یہ مارکر بعد میں چھاتی کے کینسر کے امکانات کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ لہٰذا، لوبولر کارسنوما والی خواتین کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ باقاعدگی سے چھاتی کے طبی معائنے اور میموگرام کو شیڈول کا حصہ بنالیں۔

اس کے علاؤہ چھاتی کے کینسر کی دیگر مگر کم عام اقسام میں یہ شامل ہیں:

(اول) – چھاتی کی Paget’s کی بیماری ۔
Paget’s disease of the breast.

یہ کینسر چھاتیوں کے نپل Nipple اور آریولا Areola (نپل Nipple کے ارد گرد کی جلد) کو متاثر کرتا ہے۔ کینسر نپل کی نالیوں سے شروع ہوتا ہے، لیکن جیسے جیسے یہ بڑھتا ہے، یہ نپل کی جلد اور آریولا کو متاثر کرنا شروع کر دیتا ہے۔

(دوئم)- Phyllodes tumor

یہ چھاتی کے کینسر کی یہ بہت ہی نایاب قسم چھاتی کے کنیکٹیو ٹشو Connective tissue میں بڑھتی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ٹیومر سومی benign ہوتے ہیں، لیکن کچھ cancerous ہوتے ہیں۔

(سوئم)- انجیوسرکوما Angiosarcoma

یہ کینسر ہے چھاتی میں خون کی نالیوںblood vessels یا لمف کی نالیوں Lymhp Vessels میں بڑھتا ہے۔

5- ٹرپل منفی چھاتی کا کینسر (TNBC)۔
Triple negative breast cancer (TNBC)

چھاتی کے کینسر کی تمام اقسام میں اس کی شرح تقریباً 15% ہے، چھاتی کے کینسر میں Triple negative breast cancer ایک نایاب بیماری کی قسم ہے، اس کینسر کی تشخیص کرنے کے لیے، ٹیومر میں ان تین خصوصیات کا ہونا ضروری ہے:

@- اس میں ایسٹروجن ریسیپٹرز کی کمی ہے It lacks estrogen receptors، یہ خلیات پر رسیپٹرز ہیں جو ہارمون ایسٹروجن Hormone estrogen سے منسلک یا جڑے ہوتے ہیں۔ اگر ٹیومر میں ایسٹروجن ریسیپٹرز Estrogen receptors ہوتے ہیں، تو ایسٹروجن کینسر کو بڑھنے کی تحریک دے سکتا ہے۔

@- اس میں پروجیسٹرون ریسیپٹرز کی کمی ہے It lacks progesterone receptors۔ یہ ریسیپٹرز ایسے خلیات ہیں جو ہارمون پروجیسٹرون Hormone progesterone سے منسلک ہوتے ہیں۔ اگر ٹیومر میں پروجیسٹرون ریسیپٹرز Progesterone receptors ہوتے ہیں تو پروجیسٹرون کینسر کو بڑھنے کی تحریک دے سکتا ہے۔

@- اس کی سطح پر اضافی انسانی ایپیڈرمل گروتھ فیکٹر ریسیپٹر 2 (HER2) پروٹین نہیں ہیں۔
It doesn’t have additional human epidermal growth factor receptor 2 (HER2) ۔proteins on its surface
یہ HER2 ایک پروٹین ہے جو چھاتی کے کینسر کی نشوونما کو بڑھنے میں بطور ایندھن کم کرتا ہے۔

اگر کوئی ٹیومر ان تین معیارات پر پورا اترتا ہے، تو اسے TNBC کہا جاتا ہے۔ اس قسم کے چھاتی کا کینسر چھاتی کے کینسر کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھتا اور پھیلتا ہے۔ اور چھاتی کے کینسر میں TNBC علاج میں سب سے مشکل طریقہ علاج کینسر میں سے ایک ہے۔ اسے ٹرپل منفی اسی لئے کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں چھاتی کے کینسر کی دیگر اقسام سے وابستہ تین مارکر نہیں ہوتے ہیں۔ اس سے تشخیص prognosis اور علاج مشکل ہو جاتا ہے۔اس کینسر کے لیے ہارمونل تھراپی موثر نہیں ہے۔

6- سوزش والی چھاتی کا کینسر ۔
Inflammatory breast cancer. (IBC)

یہ قسم بہت کم چھاتی کے مریضوں میں ڈائگنوس ہوتی ہے مگر اس قسم کے کینسر کے خلیے بہت جارحانہ Aggressive ہوتے ہیں، اس قسم کا کینسر انفیکشن سے ملتا جلتا ہے۔ سوزش والے چھاتی کے کینسر والے لوگ عام طور پر اپنی چھاتی کی جلد کی لال ہونے، سوجن، جلد پر گڑھے اور کھچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ یہ ان کی جلد کی لمف وریدوں lymph vessels میں کینسر کے خلیات کی وجہ سے رکاوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس طرح کی علامات میں ڈاکٹر سے فوری رابطہ ضروری ہے۔ یہ Inflammatory breast cancer اب تک 1٪ سے 5٪ تک رپورٹ ہوا ہے۔

چھاتی کے کینسر کے مراحل Breast Cancer Stages

میڈیکل سائنس چھاتی کے کینسر کو ٹیومر کے سائز اور اس کے پھیلاؤ کی بنیاد پر مراحل میں تقسیم کرتی ہے۔ جو کینسر پھیلاؤ میں زیادہ یا tissues یا organs میں پھیل جاتے ہیں انہیں زیادہ اوپری سطح پر رکھا جاتا ہے۔ جو چھوٹے ہوتے ہیں یا پھر بھی چھاتی میں ہی موجود ہوتے ہیں۔ انہیں ابتدائی مراحل میں رکھا جاتا ہے۔ یہ طے کرتا ہے کہ کینسر کتنا Invasionیا Non Invasion ہے۔ ٹیومر کتنا بڑا ہے، کینسر کے پھیلاؤ میں lymph nodes شامل ہیں، کینسر قریبی بافتوں tissues یا اعضاء Organs میں پھیل چکا ہے۔

میڈیکل سائنس نے چھاتی کے کینسر کو ان پانچ مراحل (مراحل 0 تا 4) میں طے کیا ہوا ہے.

اسٹیج 0 چھاتی کا کینسر
یہ مرحلہ 0 جسے Ductal carcinoma in situ (DCIS) کہا جاتا ہے۔ DCIS میں کینسر کے خلیے چھاتی کی نالیوں ducts ہی محدود رہتے ہیں اور قریبی بافتوں tissues میں نہیں پھیلے ہوتے۔

اسٹیج 1 چھاتی کا کینسر:
اس میں بھی دو مرحلے ہیں۔
مرحلہ A-1 : یہ مرحلہ A1 جس میں بنیادی ٹیومر Primary Tumor کا سائز 2 سینٹی میٹر تک کا پھیلاؤ یا اس سے کم ہوتا ہے۔ اور اس میں ابھی lymph nodes متاثر نہ ہوئے ہوں۔

مرحلہ B-1 , اس مرحلے میں کینسر قریبی lymph nodes میں موجود ہو مگر یا چھاتی میں کوئی ٹیومر نہیں ہو یا پھر ٹیومر Tumor کا سائز 2 سینٹی میٹر سے کم ہو۔

اسٹیج 2 چھاتی کا کینسر:
اس میں بھی دو مرحلے ہیں ۔

مرحلہ A-2:. اس زمرے میں ٹیومر کا سائز 2 سینٹی میٹر سے چھوٹا ہو اور کینسر کا پھیلاؤ کم ازکم ایک سے تین قریبی lymph nodes میں پھیل چکا ہو، یا پھر اس میں ٹیومر کا سائز تو 2 سینٹی میٹر سے 5 سینٹی میٹر کے درمیان ہو لیکن کینسر کسی lymph nodes تک نہ پھیلا ہو۔

مرحلہ B-2: اس میں ٹیومر کا سائز 2 سینٹی میٹر سے 5 سینٹی میٹر کے درمیان ہو، اور یہ ایک سے تین محوری (بغلوں) لمف نوڈس axillary (armpit) lymph nodes تک پھیل چکا ہو، یا پھر یہ 5 سینٹی میٹر سے بڑا ہو مگر کسی قریبی Lymhp nodes تک نہ پھیلا ہو۔

اسٹیج 3 چھاتی کا کینسر:

مرحلہ A-3 : اس میں کینسر کا پھیلاؤ 4 سینٹی میٹر سے 9 سینٹی میٹر محوری لمف نوڈس axillary lymph nodes تک پھیل چکا ہو یا پھر اندرونی میمری لمف نوڈس Internal mammary lymph nodes کو بڑھا چکا ہے۔ بنیادی ٹیومر کسی بھی سائز کا ہو سکتا ہے۔

یا پھر ٹیومر کا سائز 5 سینٹی میٹر سے زیادہ ہو اور کینسر 1 سے 3 محوری لمف نوڈس axillary lymph nodes تک چھاتی کی ہڈیوں breastbone nodes میں پھیل چکا ہو۔

مرحلہ B-3 : ۔ ٹیومر نے سینے پر Chest wall یا جلد skin پر Invade کرلیا ہو یا پھر 9 کے قریب لمف نوڈس Lymph nodes تک invaded ہوگیا ہو۔

مرحلہ C-3 : اس مرحلے میں کینسر 10 یا اس سے زیادہ محوری لمف نوڈس، axillary lymph nodes یا Collarbone کے قریب لمف نوڈس Lymph nodes، یا پھر اندرونی میمری نوڈس internal mammary nodes تک پھیل چکا ہو۔

اسٹیج 4 چھاتی کا کینسر:

اس اسٹیج کو metastatic breast cancer (میٹاسٹیٹک چھاتی کا کینسر)بھی کہا جاتا ہے، اساسٹیج میں چھاتی میں کسی بھی سائز کا ٹیومر ہوسکتا ہے ، اس کینسر میں خلیے Cells قریبی اور دور دراز کے لمف نوڈس Lymph nodes کے ساتھ ساتھ قریب و دور کے اعضاء Organs تک میں بھی پھیل چکے ہوتے ہیں۔ ڈاکٹرز ہی ان مراحل کا مختلف ٹیسٹ کے ذریعے تعین کرسکتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply