• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • سلسلہ ہائے اہلِ بیت رسول اللہﷺ/ہماری مائیں(گلدستہ اہلِ بیت کا تیسرا نمایاں پھول)/حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنھا (3)۔۔محمد جمیل آصف

سلسلہ ہائے اہلِ بیت رسول اللہﷺ/ہماری مائیں(گلدستہ اہلِ بیت کا تیسرا نمایاں پھول)/حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنھا (3)۔۔محمد جمیل آصف

سردار شباب جنت نواسہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم حضرت حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی علمی شان اور ذہانت و فراست کا ان الفاظ سے اعتراف کرتے ہیں ۔
“ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علوم کا کوئی مقابلہ نہیں  کر سکتا، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو اللہ نے خاص ذہانت بخشی ہے ۔”
مشہور سیرت کی کتاب عفیفہ کائنات میں مولانا حکیم محمد ادریس فاروقی

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بلند پایا علمی کردار کے بارے میں لکھتے ہیں ۔
“یہ امر مسلم ہے دوست کتنا محرم اسرار ہو اس کی بہ نسبت بیوی بہت زیادہ اسرار سے واقف ہوتی ہے ۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم امت کے لیے ہمہ تن مثال اور اسوہ تھے ۔اس لیے گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر فعل قانون تھا ۔ اس بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کو اس کے متعلق جس قدر ذاتی واقفیت کے ذرائع حاصل تھے دوسروں کے لیے ناممکن تھے ۔ متعدد مسائل ایسے ہیں جن کو صحابہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہم نے اپنی ذاتی اجتہاد یا کسی روایت کی بنا پر مسئلہ بیان کیا ۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اپنی ذاتی علمیت یا واقفیت کی بنا پر اس کو رد کردیا ۔اور آج تک ان مسائل میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا قول ہی مستند مانا جاتا ہے ”

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو یہ فضیلت بھی حاصل ہے جس گھرانے میں انہوں نے آنکھ کھولی دین اسلام کی روشنی سے وہ منور تھا ۔ نزول وحی اور ہجرت سے پہلے کی بہت سے احادیث اور ھجرت کا احوال امت حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ہی پہنچا ہے ۔

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو قرآن کے نزول کے ساتھ ساتھ اس کے مقاصد کا بھی بخوبی علم تھا اور ہر مسئلے کا جواب وہ قرآن مجید سے استدلال کر کے دیتی تھیں ۔

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی فراست اور قرآن فہمی کا اندازہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے اس جواب سے لگائیں
کسی شخص نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ اخلاق بیان فرمائیے تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اسے فرمایا
“کیا تم نے قرآن نہیں  پڑھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق سر تا پا قرآن ہے”

سنن ابی داؤد میں ایسے الفاظ ہیں
“آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق ہمہ تن قرآن تھا”

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو قرآن مجید کی ہر ہر آیت کے شان نزول پر کامل عبور تھا ۔اس لیے ہر مسئلے میں پہلے قرآن مجید کی طرف رجوع کرتیں  ۔

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بارے طبقات ابن سعد میں ہشام بن عروہ کا قول ہے
” فقہ، طب اور شعر میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بڑا عالم میں نے نہیں دیکھا”

ابو سلمہ عبدالرحمن کا قول ہے
“رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم کی احادیث و سنن، فقہی آرا، آیات کا شان نزول اور فرائض کے بارے اگر سوالات و معلومات کی ضرورت پڑی ہے تو میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بڑا عالم نہیں دیکھا ”

Advertisements
julia rana solicitors london

حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہا ان کے فقہی مرتبے کو اس طرح بیان کرتے ہیں ۔
” صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جس بات میں شک و شبہ کرکے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف رجوع کرتے اس کے بارے میں ان کے پاس سے صحیح علم پاتے تھے ۔”
جاری ہے ۔۔۔۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply