کل کے چور،آج کے فرشتے/تحریر-گُل بخشالوی

عمران خان اپنی ذات کے لئے کیا چاہتے ہیں، وہ صرف اور صرف پاکستان کو قائدِ اعظم کا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا صرف ایک مطالبہ ہے “عام انتخابات”۔
آزاد اور خود مختار پاکستان لیکن  70  سال سے پاکستان کو لوٹنے والے وہ نہیں چاہتے جو عمران خان اور پاکستان سے محبت کرنے  والے چاہتے ہیں ۔

 “وہ کتے ہیں کہ اگرخود پرست اپنی مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں تو الیکشن جیت کر اپنا آرمی چیف تعینات کریں‘ موجودہ آرمی چیف جنرل باوجوہ آئندہ الیکشن تک اپنے عہدے پر برقرار رہ سکتے ہیں۔ میرٹ کا احترام کر نے والی قوم ہی ترقی کرتی ہے دنیا میں کسی بھی ادارے کی کامیابی کے لیے میرٹ کو اہمیت دی جاتی ہے ، حق دار کو اس کا حق دیں‘ میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ آرمی چیف کی پوزیشن اہم ہے، اسے میرٹ پر ہونا چاہیے۔ میں ایک بار پھر کہتا ہوں ، میں ہر کسی بات کے لئے تیار ہوں لیکن قومی مفاد کے خلاف کوئی سودے بازی نہیں کروں گا۔   کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے ، میں جب چاہوں عوام کو سڑکوں پر نکال سکتا ہوں لیکن میں قومی استحکام کے لئے قومی الیکشن چاہتا ہوں لیکن اگر مافیا ہٹ دھرمی پر قائم رہی تو پھر میں و ہی کروں گا جو پاکستان اور پاکستان کی عوام کے بہترین مفاد میں ہوگا ۔میں جب چاہوں عوام کو سڑکوں پر نکال سکتا ہوں۔ دو گھنٹوں کی کال دیتا ہوں لوگ سڑکوں پر ہوتے ہیں ۔ آج ہمارے جلسے پُرامن ہیں لیکن ان جلسوں کا رخ موڑنا میرے لئے مشکل نہیں ،میں محسوس کر رہا ہوں ملک ڈیفالٹ  ہونے کے قریب جا رہا ہے۔میں نہیں کہتا کہ میرے پاس سارے مسائل کا حل ہے لیکن پہلے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے ۔ اگر سیاسی استحکام نہیں تو معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ “

تحریک انصاف کے قائد عمران خان عوام دوست ہیں اگر قوم آج اس کے ساتھ کھڑی ہے تو اس کی بڑی وجہ پی ڈی ایم کی وہ جماعتیں ہیں جنہوں  نے پاکستان کو اجاڑ کر اپنے اپنے خاندانوں کو سنوارا ،ایک منتخب حکومت کو قومی بے ضمیروں اور ایمان فروشوں نے پاکستان دشمن قوتوں کے  ساتھ مل کر ہٹایا،وہ جن مقاصد کے حصول کے لئے آئے تھے وہ پورا کر گئے کل جو چور تھے آج فرشتے ہو گئے۔

این  آر  ٹو با قاعدہ طور پر نا فذ ہوگیا ۔نیب کی 34 شقیں ختم کردی گئیں، صدر پاکستان عارف علوی کے دستخط نہ کرنے کے باوجود   قانون کا اطلاق ہو گیا، پاکستان کو 2400 ارب روپے کا نقصان ہو گیا ۔ شریف خاندان اور زرداری خاندان کے تمام کرپشن کے کیس ختم ہو گئے  نیب کے پَر کاٹ د یئے گئے  ، نیب قوانین میں 6 خوبصورت ترامیم  کی گئیں ۔
(1) تمام ترامیم 1.1.85 سے لاگو ہوں گی

(2) اہلِ خانہ کے اثاثے ملزم کے اثاثے تصور نہیں ہوں گے

(3) اثاثوں کو ناجائز ثابت کرنے کی ذمہ داری نیب پر ہے، ملزم جوابدہ نہیں

(4) ملزم کی جائیداد کی قیمت مارکیٹ کی بجائے DC ریٹ پر ہو گی،

(5 ) دورانِ کیس ملزم متنازع  جائیداد بیچ سکتا ہے

(6) کیس ثابت نہ ہو تو نیب افسر کو 5 سال سزا ہو گی

ان چوروں کے سارے راستے صاف ہو گئے جو آئے ہیں غریب کا احساس کرنے ۔ یہ تھا اصل ایجنڈا اس PDM کا، جو غریب کی غربت کا مذاق اڑانے آئے تھے۔50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کا کیس نیب میں نہیں چلے گا۔ 100 سے کم افراد کے ساتھ فراڈ کا کیس بھی نیب میں نہیں چلے گا۔

کسی پاکستان دوست   دانشور  نے کیا خوب لکھا ہے ۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کیوں ؟

بڑے بڑے ڈاکے مار کر نیب کو ختم کر دیا کوئی نہیں بولا ۔ پاکستان کا سارا پیسہ لوٹ کر باہر لے گئے کوئی نہیں  بولا۔  امریکہ کی بہترین انداز میں غلامی کی   دشمن ممالک شاباش دیتے رہے ۔کوئی نہیں بولا ! پاکستان میں ایسا قانون بنا دیا کہ ڈاکے مار نا اور ڈاکے مار کر پاکستان کے پیسے باہر بھیجنا کوئی جرم نہیں  ۔ اب بھی سب خاموش ہیں ۔ ایک دوسرے کو چور اور ڈاکو کہنے والے اور ثابت کرنے والے سب ایک ہو گئے۔پھر بھی سب خاموش ہیں۔ قوم کے سامنے وعدہ کرنے والا کہ حکومت ملی تو زرداری کا پیٹ پھاڑ کر ملک کا لوٹا ہوا پیسہ نکال لوں گا ۔ زرداری کو لاڑکانہ کی سڑکوں پر گھسیٹوں گا ،لیکن آج اس کے بھی تمام کیس ختم ہو گئے ۔  پھر بھی سب خاموش ہیں ۔ 30 سالہ دور حکمرانی میں لوٹا ہوا مال جائز قرار دے دیا گیا۔سب خاموش ہیں کوئی نہیں بولا۔ امریکہ کے کہنے پر پاکستان کے ایئر بیس کو غیر قانونی غیر اخلاقی طور پر استعمال کرتے رہے کوئی نہیں بولا، خاموش رہے ۔ چالیس سالوں سے ایم ایف سے قرضہ لے لے کر اپنے اکاؤ نٹ کو پیسوں سے بھرتے رہے ۔ ملک کو مقروض کرتے رہے کوئی نہیں بولا، ہر طرف خاموشی تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors

لیکن جب ایک عمران خان بولا ، تو مغربی غلام مافیاز اس کے خلاف ایک ہو کربول پڑے ، ادارے خلاف ہو گئے ۔ لیکن قوم جاگ گئی ہے اس لئے کہ قومی مافیا ز کے خلاف آواز حق بلند ہوگئی خان نیازی جہاں بھی گیا ، اس کا تاریخی استقبال ہوا اس نے سب قومی لٹیروں کو بے نقاب کر دیا جو سابقہ ادوار اقتدار میں نورا کشتی کھیلتے رہے اور عوام کا خون چوستے رہے ، لیکن پاکستان کی عوام گئی کہ تحریک ِ انصاف کے قائد خان نیازی پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے خواب کو تعبیر میں دیکھنا چاہتے ہیں وہ دنیا بھر میں اپنا سب کچھ چھوڑ کر پاکستان آیا ہے اور جو کچھ اس کا پاکستان میں ہے بعد از وفا ت وہ سب کچھ ٹرسٹ کو منتقل ہو جائے گا یہ ہی عمران خان کی پاکستانیت ہے جس پرپورا پاکستان عمران خان کا شیدائی ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply