امریکی نژاد بولی وڈ اداکارہ نرگس فخری نے انکشاف کیا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں ان سے متعلق بہت ہی غلط خبریں پھیلائی گئیں، یہاں تک کہ شہ سرخیاں لگائی گئیں کہ میں ‘ہم جنس پرست’ بننے کی منتظر ہوں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں بھارت کی ثقافت اور یہاں کے لوگوں سے متعلق بہت ساری چیزوں کا علم نہیں تھا اور امریکا سے آتے وقت بہت دوستوں نے انہیں انڈیا جانے سے روکا بھی لیکن وہ اس باوجود ہندوستان چلی آئیں۔
نرگس فخری کے مطابق بہت ساری چیزیں جو امریکا میں معمولی تھیں، وہ بھارت میں بلکل نئی تھیں اور ان کا مطلب غلط لیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ بھارت میں جب نئی آئیں تو ان کے بولڈ لباس کو ان کی عریانیت قرار دیا گیا جب کہ ان کی جانب سے لوگوں سے ملنے اور تعلقات بڑھانے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔
نرگس فخری جن کے والد ایک پاکستانی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں نئی ہونے کی وجہ سے وہ اس وقت بہت سارے مرد حضرات سے بھی باتیں کرتی تھیں تاکہ وہاں سے متعلق جان سکیں اور اپنے تعلقات بنا سکیں لیکن ان کی جانب سے لڑکوں سے بات کرنے کو غلط پیش کیا جاتا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ان سے متعلق خبریں چلائی جاتیں کہ ان کے تعلقات بولی وڈ کے تقریبا ہر مرد اداکار کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک خاتون صحافی ان سے ایک تقریب میں ملیں تو ان سے انہوں نے طنزیہ انداز میں پوچھا کہ ان کا بولی وڈ کے مرد حضرات کے ساتھ وقت کیسا گزر رہا ہے؟
اداکارہ کے مطابق خاتون صحافی نے مذکورہ سوال اس انداز میں کیا کہ جیسے کہ اداکارہ کے تمام اداکاروں کے ساتھ رومانوی تعلقات ہیں۔
نرگس فخری کے مطابق انہیں خاتون صحافی کے سوال پر غصہ آیا اور انہوں نے طنزیہ اور مزاحیہ انداز میں کہا کہ اب وہ اس بات کا انتظار کر رہیں کہ میڈیا والے کب انہیں ‘ہم جنس پرست’ بناتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق ان کی جانب سے مذکورہ بات کہے جانے کے اگلے دن تمام اخبارات اور ویب سائٹس میں یہ شہ سرخی لگی کہ ‘نرگس فخری ہم جنس پرست بننے کی منتطر ہیں’۔
اداکارہ نے جس خبر کا حوالہ دیا وہ 2012 میں بھارت کی مخت ویب سائیٹس اور اخباروں نے شائع کی تھی۔
اس کے علاوہ نرگس فخری نے ایک اور انٹرویو میں بتایا کہ بولی وڈ میں کام کے دوران وہ ذہنی و جسمانی طور پر تھکاوٹ کا شکار ہو چکی تھیں، وہ بیمار پڑ گئی تھیں۔
نیوز 18کو دیے گئے انٹرویو میں نرگس فخری نے بتایا کہ بولی وڈ کا مطلب ہے کہ ہر وقت کام ہی کام کیا جائے اور انسان روبوٹ کی طرح بن جاتا ہے اور شوٹنگ کے دنوں میں کئی ماہ بعد صرف چند دن ہی آرام کے لیے مل پاتے تھے۔
انہوں نے بولی وڈ میں ایک دوسرے سے بازی لینے کے چکر میں سخت دباؤ میں کام کرتے رہنے کی روایت پر بھی بات کی اور لکھا کہ وہ بھی اسی ڈر کی وجہ سے ہر وقت کام میں مصروف رہتی تھیں کہ کہیں وہ پیچھے نہ رہ جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستانی والد کے ہاں امریکا میں پیدا ہونے اور وہیں پڑھنے اور بڑی ہونے والی نرگس فخری نے 16 سال کی عمر میں بطور ماڈل کیریئر کا آغاز کیا تھا اور 2011 میں انہوں نے بھارتی فلم انڈسٹری کا رخ کیا۔
نرگس فخری نے ‘راک اسٹار’ سے کیریئر کا آغاز کیا اور مشکل سے اب تک انہوں نے ڈیڑھ درجن کے قریب ہی فلموں میں کام کیا ہے، تاہم وہ اپنی خوبصورتی اور بولڈ اداؤں کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔
اگرچہ نرگس فخری چند سال سے شوبز انڈسٹری سے دور ہیں، تاہم 2020 میں انہوں نے بولی وڈ فلموں میں واپسی کی اور سنجے دت کے ساتھ تورباز میں دکھائی دی تھیں۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں