گولڈن ایج (9) ۔ دوسرے شہر/وہاراامباکر

دسویں صدی کے آغاز تک عباسی خلافت کمزور پڑ چکی تھی اور اس سلطنت میں دراڑیں پڑ رہی تھیں۔ کئی خودمختار ریاستیں بننے لگی تھیں۔ فارس میں صفوی اور سامانی سلطان، اگرچہ علامتی طور پر خلافت کا حصہ تھے۔ عملی طور پر اس سے الگ ہو گئے تھے۔

Advertisements
julia rana solicitors

دسویں صدی کے وسط تک غزنوی اور بوویحید بادشاہوں کے عروج میں یہ علامتی بندھن بھی ختم ہو گیا۔ اس کے بعد ترکی میں سلجوق کے آنے کے ساتھ عباسیوں کا خطے میں سیاسی کردار محدود ہو گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بغداد ایک بڑا شہر اور مہذب دنیا کا مرکز تھا۔ لیکن اس کے مقابلے میں شہر ابھرنے لگے تھے۔ خاص طور پر تین شہر قابلِ ذکر تھے، جو ہزاروں میل کے فاصلوں پر تھے۔ یہ علمی سرگرمیوں کا مرکز تھے۔ سائنس پھل پھول رہی تھی۔ بڑی لائبریریاں تھیں۔ یہاں کے سائنس کی فراخدلی سے سرپرستی کی جاتا تھا۔
ان میں سے ایک بخارا تھا۔ یہ وسطی ایشیا کی سامانی سلطنت کا مرکز تھا۔ دوسرا قاہرہ تھا۔ اور تیسرا اندلس کا شہر قرطبہ تھا جو یورپ کا شاندار ترین شہر تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دسویں صدی کے آخر اور گیارہویں صدی کے آغاز میں آنے والی تین قدآور شخصیات تھیں جو اس سیاسی پس منظر میں آئی تھیں۔ ارسطو، نیوٹن، آئن سٹائن، ڈانونچی کے ہم پلہ یہ نام ابن الہیثم، البیرونی اور ابنِ سینا کے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دسویں صدی کے اختتام پر ترجمے کی تحریک اختتام پر تھی۔ عباسی سلطنت انحطاط پر تھی۔ نئے خلفاء نے اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگائیں تھی۔ بیت الحکمة سے وابستہ بڑے نام اب ماضی کا حصہ تھے۔ لیکن یہ وقت سائنس کی تیز رفتار ترقی کا تھا کیونکہ مشرقِ وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں بہترین سکالرز کی مانگ تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابن الہیثم کا تعلق بصرہ سے تھا۔ بصرہ بوویحید خاندان کے پاس تھا۔ فزکس کی دنیا میں ان جیسا سائنسدان اگلے سات سو سال بعد ہی آیا جو کہ نیوٹن تھے۔ ارشمیدس اور نیوٹن کے درمیان اس شعبے میں ان کے پائے کی شخصیت کوئی بھی نہیں رہی۔ یہ دو ہزار سال کا دورانیہ ہے اور یہ معمولی بات نہیں۔ لیکن یہ مایوس کن ہے کہ ان کے بارے میں لکھے مضامین میں ان کی کامیابیوں کے بارے میں غلطیاں ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر یہ بات عام کی جاتی ہے کہ انہوں نے پن ہول کیمرہ ایجاد کیا یا پھر یورپیوں نے چھ سو سال بعد جو ریفرکشن کے قوانین دریافت کئے تھے، وہ ان تک اس سے پہلے پہنچ گئے تھے۔ یہ دونوں دعوے غلط ہیں۔ اور ان کے اصل کارناموں سے توجہ ہٹا دیتے ہیں۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply