انسان اپنی زبان کے پیچھے چھپا ہے۔۔طیبہ ضیاء چیمہ

کیا آرمی کے کسی جنرل کی حب الوطنی پر سوال اٹھایا جا سکتا ہے؟ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ کا سوال۔ چیف جسٹس ان صاحب سے یہ سوال پوچھ رہے ہیں جو سیلاب کو رحمت اور فوج کو زحمت سمجھتے ہیں۔ موصوف ہنستے ہوئے پراعتماد لہجہ میں یہ بھی فرما چکے ہیں”سیلاب آنے سے اگلی فصل اچھی ہو گی “۔

فاضل چیف جسٹس نے عمران خان کے نئے آرمی چیف کی تقرری سے متعلق بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا۔ کیا عمران خان گیم آف تھرونزکھیل رہے ہیں عدالتیں آپکو کہاں تک ریلیف دے سکتی ہیں عدالتوں سے بہت زیادہ امیدمت رکھے۔ آپ جلسے میں کھڑے ہو کر آنے والے آرمی چیف کی محب وطنی پر شک کر رہے آخر آپ کرنا کیا چاہتے ہیں غداری کہ سرٹیفکیٹ جاری کرنا بند کریں ہر شہری محب وطن ہے۔

موصوف خطرناک صاحب جب شہباز گل کے ذریعے پاک افواج میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش میں ناکام ہوگئے تو خود اس ملک دشمن ایجنڈے کو پورا کرنے میدان میں اتر آئے؟ آزادی اظہار رائے پر اقوام متحدہ کی طرف سے خط آنا ہر شہری کے لیے باعث شرم ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی یہودو نصاری ” خطرناک ” کی حمایت میں مسلسل فکرمند ہے؟ انسان اپنی زبان کی نیچے چھپا ہوا ہے (حضرت علی ؓ) مطلب یہ ہے کہ انسان کی قدرو قیمت کا اندازہ اس کی گفتگو سے ہوجاتا ہے۔ کیونکہ ہر شخص کی گفتگو اس کی ذہنی و اخلاقی حالت کی آئینہ دار ہوتی ہے جس سے اس کے خیالات و جذبات کا بڑی آسانی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے لہٰذا جب تک وہ خاموش ہے اس کا عیب و ہنر پوشیدہ ہے اور جب اس کی زبان کھلتی ہے تو اس کا جوہر نمایاں ہوجاتا ہے۔

موصوف کو چھو ڑ دیا گیا ہے کہ بول بول کے ہف جائو، مگرفیصلے جب کر لئے جاتے ہیں پھر کسی کی فولونگ نہیں چلتی۔ آپ سے پوچھ کر آرمی چیف بنائے جائیں؟ آرمی چیف پی ٹی آئی میں سے ہونا چاہئے؟ اس کا مطلب ہے کہ نوازشریف کے لگائے ہوئے آرمی چیفس محب وطن نہیں؟ اور اگلا آرمی چیف بھی محب وطن نہیں ہو گا؟ عمران خان کے لگائے آرمی چیف کے علاوہ ہر بندہ کرپٹ ہے؟ پہلی بار کسی لیڈر نے فوج کو اتنا ڈسکس کیا جب اپوزیشن میں تھا تو کہتا تھا ایمپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے مطلب بہت جلد مجھے لایا جائے گا۔

جب حکومت میں آئے تو یہ اور ان کے فالوورز آرمی چیف کو مرشد کہا کرتے تھے۔ جب نکا لے گئے تو مرشد میر جعفر کہلانے لگے؟ اب دوبارہ آنا چاہتے ہیں تو روز کہتے ہیں نیوٹرل مت رہو مجھے واپس لاؤ۔ جب وہ نہیں لاتے تو کہتا نواز شریف اور زرداری اپنی مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں؟ عقل والے تو سمجھتے ہیں بڑی چالاکی سے اداروں کو تقسیم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ شہباز گل جیسوں کو بطور ٹیسٹ استعمال کر کے دیکھ چکے ہیں، گرفت سخت ہوتی جا رہی ہے۔

عمران خان اقتدار میں آنے کے لیے اتنے frustrate ہو گئے کہ اْنہیں سمجھ ہی نہیں آ رہی وہ کیا کہہ رہے ہیں اور واقعی ثابت کر رہے ہیں کہ وہ بہت خطرناک ہو گئے اور اپنے سیاسی مفاد کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے 500 کروڑ امداد اکٹھی کر کے کمال کر دیا، تقریباً تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے ہیں سیلاب سے تو ہر ایک کے حصے میں 1کروڑ 66 لاکھ آتا ہے، اگر یہ پیسے سیلاب متاثرین کو نہیں ملتے تو یقین کر لیجئے گا جلسوں کے اخراجات ادا ہو رہے ہیں۔ سیلاب کی تباہ کرایوں سے لوگ مر رہے ہیں، بحالی میں برسوں درکار ہیں لیکن خان کا سیاسی شغل بدستور جاری ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اداروں کی توہین اور تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ عدلیہ نے فوج کو تقسیم کرنے تنقید اور ہتک کا نشانہ بنانے کا نوٹس لے لیا ہے۔ عمران خان نے فوج میں تقسیم ملک کے تین ٹکڑوں اور ایٹمی پروگرام غیرمحفوظ ہونے کی بات کی۔ آج فوج میں جرنیلوں کی حب الوطنی پر سوالیہ نشان لگا دیا۔ مسلسل ریاست اور ریاستی اداروں پرحملوں کا سختی سے ایکشن لینا ہو گا۔ فوج کو تقسیم کرنے کی سازش پر امریکہ، اسرائیل اور بھارت کو دلی تسکین پہنچ رہی ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply