• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کاوزارت داخلہ کو شہباز گل پر تشدد کےالزامات پر انکوائری کرانے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کاوزارت داخلہ کو شہباز گل پر تشدد کےالزامات پر انکوائری کرانے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نےوزارت داخلہ کو شہباز گل پر تشدد کےالزامات پر انکوائری کرانے کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ شہباز گل پر تشدد کے الزامات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل پر تشدد کی تحقیقات سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے 21 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے شہباز گل پر تشدد کی تردید کی۔شہباز گل کے اڈیالہ جیل پہنچنے پر ان کا ظاہر معائنہ رجسٹر ریکارڈ میں درج کیا گیا ۔

میڈیکل آفیسر نے رجسٹر میں لکھا شہباز گل کے جسم پر متعدد زخم اور نشانات تھے۔قیدیوں سے متعلق رولز کے مطابق شہباز گل کا فوری طبی معائنہ ہونا چاہیے تھا۔قانون کے مطابق جیل حکام پابند تھے کہ سیشن جج اور انچارج پراسیکیوشن کو رپورٹ کرتے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ جیل حکام نے شہباز گل پر تشدد کی سیشن جج نہ ہی ایڈووکیٹ جنرل کو اطلاع دی ۔شہباز گل کے معائنہ کے لیے 13 اور 15 اگست کو میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔پولیس کے مطابق شہباز گل نے میڈیکل بورڈ سے طبی معائنہ کرانے سے انکار کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے شہباز گل کی صحت پر رپورٹ دی تاہم تشدد کا کوئی ذکر نہیں کیا۔شواہد اکٹھے کرنے کی آڑ میں کسی ملزم پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔آئین اور عدالتیں قیدیوں کے حقوق اور تشدد سے بچانے کے محافظ ہیں۔

ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل پر تشدد کے الزامات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نےوزارت داخلہ کو شہباز گل پر تشدد کےالزامات پر انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

عدالت کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں انکوائری افسر مقرر کرے۔شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے دوران ایس ایس پی رینک کا افسر سپروائز کرے گا۔سپروائز کرنے والا افسر یقینی بنائے کہ ریمانڈ کے دوران ملزم پر تشدد نہ ہو ۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply