زیادہ گرمی میں سونا موت کا سبب کیوں؟

حال ہی میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رات میں بہت زیادہ گرمی شرحِ اموات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔

لینسیٹ پلانیٹری ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ رات میں بہت زیادہ گرمی انسان کی عام فزیالوجی میں خلل ڈال سکتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج میں خبردار کیا گیا ہے کہ گرمی کے باعث نیند میں خلل اندازی مدافعتی نظام کو نقصان پہنچا سکتی ہے، اس کے علاوہ دل و دماغ کی بیماریوں اور دائمی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔

8 اگست 2022ء کو شائع ہونے والی یہ تحقیق چین، جنوبی کوریا، جاپان، جرمنی اور امریکا کے محققین کے ایک گروپ نے مشترکہ طور پر لکھی ہے۔
محققین کی اس ٹیم نے 1980ء اور 2015ء کے درمیان چین، جنوبی کوریا اور جاپان کے 28 شہروں میں زیادہ گرمی کی وجہ سے اموات کا تخمینہ لگایا اور اسے متعلقہ قومی حکومتوں کی طرف سے وضع کردہ موسمیاتی تبدیلی کے ماڈلز پر لاگو کیا۔

اس حوالے سے یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا کے گلنگ اسکول آف گلوبل پبلک ہیلتھ کے شعبہ ماحولیاتی سائنسز اور انجینئرنگ کے موسمیاتی سائنسدان یوکیانگ ژانگ نے کہا کہ رات کے وقت درجہ حرارت میں اضافے کے خطرات کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔

سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ رات میں ضرورت سے زیادہ گرمی کے باعث 2100ء تک دنیا بھر میں اموات کی شرح میں 60 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا جو موجودہ موسمیاتی تبدیلی کے ماڈلز کے ذریعے تجویز کردہ روزانہ اوسط درجہ حرارت سے اموات کے خطرے سے کہیں زیادہ ہے۔

چین کی فوڈان یونیورسٹی کے پروفیسر ہائیڈونگ کان کا کہنا ہے کہ غیر موزوں درجہ حرارت کی وجہ سے بیماری کے بوجھ کا اندازہ لگاتے ہوئے، حکومتوں اور مقامی پالیسی سازوں کو غیر متناسب درجہ حرارت کی تبدیلیوں کے صحت پر پڑنے والے اضافی اثرات پر غور کرنا چاہیے۔

سائنسدانوں نے نوٹ کیا ہے کہ درجہ حرارت میں علاقائی فرق رات کے وقت کے درجہ حرارت میں بہت سے تغیرات کا سبب بنتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سب سے کم اوسط درجہ حرارت والے علاقوں میں گرمی بڑھنے کی سب سے زیادہ صلاحیت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔

یوکیانگ ژانگ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے درجہ حرارت میں اضافے سے پیدا ہونے والے صحت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمیں موثر طریقے وضع کرنے چاہئیں۔

سائنس دانوں نے مستقبل میں گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے عالمی تعاون سمیت مزید مضبوط تخفیف کی حکمتِ عملیوں کو اپنانے پر زور دیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

یوکیانگ ژانگ نے یہ بھی کہا ہے کہ مستقبل کے ہیٹ ویو وارننگ سسٹم کو ڈیزائن کرتے وقت رات کے وقت میں پڑنے والے گرمی پر بھی غور کیا جانا چاہیے، خاص طور پر کم آمدنی والی کمیونٹیز کے لیے جو ایئر کنڈیشنز کے اضافی اخراجات کو برداشت نہیں کر سکتیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply