سندھ میں بارشوں کے باعث چھتیں گرنے کے واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی۔
سکھر کے نواحی علاقے کندھرا میں گھر کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 4بچے جاں بحق ہو گئے۔ لاڑکانہ میں بھی چھت گرنے کے باعث ملبے تلے دبے تینوں بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔
شہدادکوٹ میں چھت گرنے سے خاتون جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔ اوباڑو میں گھر کی چھت گرنے سے ماں بیٹا جاں بحق ہوگئے۔ اب تک چھتیں گرنے کے واقعات میں اموات کی تعداد22 ہو چکی ہے۔
بارش کے باعث ضلع مٹیاری کے گاوں قادر بخش میں پانی داخل ہوگیا، بیس سے زائد کچے مکانات تباہ ہوگئے۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد کو نہیں پہنچا۔
گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، کچے کے 15 دیہات زیر آب آگئے۔نگوانی، ضلع قمبر اور شہدادکوٹ میں شدید بارش سے زندگی مفلوج ہوگئی۔
جوہی میں سیلابی ریلا ایم این وی ڈرین میں داخل ہونے کے باعث سو فٹ چوڑا شگاف پڑگیا۔ پچاس سے زائد دیہات پانی میں ڈوب گئے، فصلیں تباہ ہوگئیں۔
دوسری جانب سندھ میں بارشوں سے متاثرہ حیدرآباد سمیت سندھ کے 23اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا۔ سکھر، لاڑکانہ، نواب شاہ، میرپور خاص ڈویژنز کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

حکومت سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی ڈویژن کے ضلع ملیر کے کچھ علاقوں کو بھی آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں