الباحہ کا روایتی میلہ “الاطاولہ” ۔۔منصور ندیم

ویسے تو یہ ایک دلچسپ نام ہے “الاطوالہ” ، جیسے اس سے ملتا جلتا ایک پنجابی لفظ ہے “اتاولہ” جس کے معنی بے چین ہونا یا باؤلا ہونا ہے۔ ،مگر یہ “الاطاولہ” عرب کے ایک قدیم میلے کا نام ہے، چونکہ یہ میلہ اسی جگہ کے نام سے منسوب ہے، جو سعودی عرب کے جنوبی حصہ میں واقع “الاباحہ’ میں ہر سال منعقد ہوتا ہے۔ یہ ماضی میں مقامی سطح پر منایا جاتا تھا مگر اب ریاستی سطح پر ہرسال منایا جارہا ہے، آج کل اس کا چھٹا سیزن چل رہا ہے جو “الاطاولہ ثقافتی ورثہ میلہ “Al Atawala Heritage Festival” کے نام سے الباحہ کی قدیم علاقے کے پرانے بازار الاطاولہ مارکیٹ میں ہورہا ہے۔

یہ میلہ یہاں کے لوگوں ان کے اجداد کے ماضی کی بہت سے رسوم و رواج اور یادوں سے وابستہ ہے۔ یہی بازار مقامی آبادی کے آباؤاجداد کے ماضی کی حسین یادگار ہے۔ امتداد زمانہ اور ترقی کی وجہ سے یہ بازار ماضی کی نسبت کافی بدل چکے ہیں۔ مگر یہ میلہ اپنے ساتھ پرانی یادیں لے ہی آتا ہے، میلہ عموما ًوہی روایتی چیزوں پر مشتمل ہے، جس میں مقامی گھریلو دستکاریوں کے سامان کی فروخت، پرانے انداز کے قہرہ خانے، پرانی طرز کی دکانیں، ماضی میں مستعمل اشیاء تصاویر اور فن پاروں کی نمائش شامل ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

مگر سب سے دلچسپ میلے میں پرانی زندگی کے مظاہر کو دکھانا ہے، جیسے کہ کچھ عرصہ پہلے تک جب گاڑیوں اور ٹریکٹر کے بغیر کیسے کھیتی باڑی کی جاتی تھی، ہل چلائے جاتے تھے، آٹا و دیگر اناج کیسے ہاتھ کی چکیوں سے پیسا جاتا تھا، مقامی لباس جوتے کی دستکاریوں کا کام کیسے ہوتا تھا، اناج کیسے محفوظ کیا جاتا تھا، میلے میں روایتی بندوقوں کے ساتھ رقص بھی شامل ہے، پالتو جانوروں کا چارہ کیسے بنایا جاتا تھا، ماضی میں یہاں پتھر کے مکانات کیسے بنائے جاتے تھے، مزید ایک دلچسپ معاملہ یہ ہے کہ منتظمین میلہ خود پرانے دور کے کپڑے پہن کر بازار میں گھومتے پھرتے ہیں اور یہاں بازاروں میں قصہ خواں ماضی ہے دلچسپ واقعات سناتے ہیں۔ یہاں آنے والے سیاحوں کے لئے اس علاقے کی علاقائی ثقافت کے ماضی کو جاننے کے لئے ایک بھرپور کاوش ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply