اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ دیے جانے کے خلاف کیس میں اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بغاوت مقدمےمیں شہباز گل کی دوبارہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔شہباز گل کے وکیل فیصل چودھری ، شعیب شاہین اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔
عدالت نے شہباز گل سے متعلق حقائق کی تصدیق کے لیے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ سپرٹنڈنٹ جیل کو اس لیے بلایا ہے تاکہ حقائق جان سکیں ج نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے فزیکل ریمانڈ آرڈر چیلنج کیا ہے ؟
وکیل شہباز گل نے عدالت کو بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے قانون کے اندر دی گئی گائیڈنس کو فالو نہیں کیا ۔ہمیں شہباز گل سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی ، ملنے کی اجازت دی جائے ۔
عدالت نے کہا سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو اسی لیے 3 بجے بلایا ہے اس معاملے کو بھی دیکھ لیتے ہیں۔آئی جی اسلام آباد اور میڈیکل افسر کو بھی 3 بجے پیش ہونے کی ہدایت کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 3بجے تک ملتوی کردی۔

شہباز گل کے وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیشن کورٹ کے 48 گھنٹے کا فزیکل ریمانڈ دینے کے فیصلے کو چیلنج کر رکھا ہے۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں