لندن: ’’ حیران ہوں کہ میں اور دنیا کو انتہائی مطلوب ایمن الظواہری طویل عرصے تک ایک ہی مکان کو اپنا گھر کہتے تھے‘‘۔ یہ بات سابق امریکی فوجی افسر دین اسموک نے مؤقر برطانوی اخبار گارجین کو ٹیلی فونک انٹرویو دیتے ہوئے کہی ہے۔
ڈین اسموک کے مطابق کابل کے جس گھر کو ڈرون حملے کا نشانہ بنا کر القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ہلاک کیا گیا اس میں وہ خود عرصے تک رہائش پذیر رہا تھا اور یہ وہ وقت تھا کہ جب امریکی ادارے یو ایس ایڈ میں شامل تھا۔
سابق امریکی فوجی کے مطابق وہ عراق جنگ سے واپس آنے کے بعد یو ایس ایڈ میں شامل ہو گیا تھا اور اسی کے ایک پروگرام کے لیے کابل میں طویل عرصے تک مقیم رہا تھا جہاں اس نے ایک مکان میں رہائش رکھی تھی اور اس کی بالکونی سے پورا کابل دکھائی دیتا تھا اور وہ انتہائی دلکش منظر تھا جسے وہ روزآنہ صبح اٹھ کر دیکھتا تھا کیونکہ ایک طرف پہاڑ دکھائی دیتے تھے تو دوسری طرف کھلا میدان نظر آتا تھا۔
ڈین اسموک کے مطابق اس نے امریکی کارروائی کے بعد جب نشانہ بنائے جانے والے گھر کی تصویر دیکھی تو حیران رہ گیا کیونکہ یہ تو وہی مکان تھا جسے وہ عرصے تک اپنا گھر بتاتا آیا تھا۔
سابق امریکی فوجی کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی رپورٹ تھی کہ ایمن الظواہری اپنے کمرے کی بالکنی میں کھڑے ہونا پسند کرتا تھا اور اکثر وہاں کھڑا رہتا تھا تو میرے دل میں خیال آیا کہ یقیناً ایسا ہی ہوتا ہوگا کیونکہ اس بالکنی سے دکھائی دینے والا نظارہ ہی اتنا حسین ہوتا تھا کہ انسان اس میں محو ہو جاتا تھا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں