• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ہیکرز سے خطرہ، برطانیہ میں نئے وزیراعظم کا انتخاب تاخیر کا شکار

ہیکرز سے خطرہ، برطانیہ میں نئے وزیراعظم کا انتخاب تاخیر کا شکار

ہیکرز سے خطرہ، برطانیہ میں نئے وزیراعظم کا انتخاب تاخیر کا شکار ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق GCHQ جاسوسی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ ووٹنگ بیلٹس پر سائبر حملہ ہو سکتا ہے جو نتیجہ بدل سکتا ہے۔ 1 لاکھ 60 ہزار پارٹی ممبرز کیلئے بیلٹس بھی گزشتہ روز بھیجے جانے تھے، لیکن اس میں تاخیر ہوئی اور اب یہ عمل 11 اگست تک مکمل ہو گا۔ سائبر حملے سے بچنے کیلیے برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکورٹی سنٹر نے آن لائن ووٹنگ کی تجویز پیش کی ہے۔

سابق وزیر خزانہ رشی سونک اور سابق وزیر خارجہ لز ٹرس میں سخت مقابلہ ہے، دونوں امید واروں میں سے کوئی ایک ایک ماہ میں کنزرویٹو پارٹی اور برطانیہ کی سربراہی کا منسب سنبھالے گا۔

اوپینین پول میں ٹرس کو برتری حاصل ہے، لیکن اصل فیصلہ ووٹنگ کے بعد 5 ستمبر کو ہو گا۔

یاد رہےبرطانیہ میں برٹش انڈین رشی سونک کے کنزر ویٹو وزیراعظم بن کر نئی تاریخ رقم کرنے سے ایک قدم دور ہیں،رشی سونک برطانیہ میں پیدا ہوئے اور اُنہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلسفہ اور معاشیات میں ڈگری حاصل کی۔

اُن کے والدین بھارتی نژاد ہیں جو 1960 کی دہائی میں برطانیہ منتقل ہوئے، اُن کی والدہ ایک فارماسسٹ اور والد نیشنل ہیلتھ سروس کے جنرل پریکٹیشنر تھے۔

رشی سونک پہلی بار 2015 میں رچمنڈ، یارکشائر سے منتخب ہو کر ایم پی بنے تھے، بریگزٹ مطالبات کے حامی رشی کو 2020 میں برطانوی کابینہ میں وزیرِ خزانہ تعینات کیا گیا۔

Advertisements
julia rana solicitors

اُنہوں نے وبائی امراض کے دوران کاروبار اور ملازمین کی مدد کے لیے اپنے معاشی پیکیج سے مقبولیت حاصل کی۔ اس پیکیج میں ملازمتوں کو برقرار رکھنے کا پروگرام شامل تھا، جس نے مبینہ طور پر برطانیہ میں بڑے پیمانے پر بے روزگاری کو روکا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply