یہ کھیل مہنگا ہے۔ ۔ اظہر سید

سادہ سی بات ہے مسجد نبوی میں حکمران جماعت نے وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب ناکام بنانے کیلئے ڈرامہ اسٹیج کیا لندن اور پاکستان کے مختلف شہروں سے لوگ بھیجے گئے ۔شیخ رشید کے بھتیجے کی ویڈیو ریکارڈ پر موجود ہے لیکن اسے گرفتاری کے بعد دو پیشیوں پر ضمانت مل گئی ۔ایجنسیوں کی رپورٹیں موجود ہیں لیکن حکومت کو اس قدر بے بس اور کمزور کیا گیا ہے کسی کے خلاف کاروائی ممکن نہیں ہو سکی جبکہ سازش شہباز شریف کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف ہوئی تھی ۔

عمران خان کے خلاف درجنوں مقدمات ہیں لیکن عدالتوں نے متعدد مقدمات میں ایک ہی پیشی پر پانچ ہزار کے مچلکوں پر ضمانت دے دی ۔

اسٹیبلشمنٹ کے پالتو سمجھے جانے والے اینکرز اور یو ٹیوبرز دھڑلے سے فوج اور اسکی اعلی ٰٰ قیادت کے خلاف بکواس کرتے رہے اور مسلسل کر رہے ہیں ۔عدالتیں انہیں ضمانتیں دیتی رہیں ۔ایک گیلے تیتر کو پکڑنے کا ڈرامہ کیا گیا اور ہر روز اسے ہیرو بنا کر پانچویں روز ضمانت دے دی گئی ۔

فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر کے حنوط کر دیا گیا جبکہ پہلے ایک عدالت نے الیکشن کمیشن کو فیصلہ سنانے سے ہی روک دیا گیا تھا۔
سابق وزیراعظم کو کھلی چھوٹ دی گئی وہ جلسے منعقد کرے اور فوج کے خلاف بیانیہ اسٹیبلش کرے اور اس نے کیا ۔

کیا دلالی کرنے والے قلم فروش اور ضمیر بیچنے والے سیاستدان اتنے دلیر ہو سکتے ہیں وہ طاقتور فوج کو ہر روز للکارے ماریں ؟
نہیں ممکن ! شیخ رشید جو خود کو جی ایچ کیو کے ایک مخصوص گیٹ کا پروردہ بتاتا ہے وہ ہر روز فوجی قیادت کو دھمکیاں لگاتا ہے اور اپنے خلاف مقدمات پر ضمانتیں بھی حاصل کرتا ہے ۔

یہ کونسی عدالتیں ہیں جو مریم نواز کے پاسپورٹ کی درخواست تو سنتی نہیں کہ بینچ کے جج سماعت سے الگ ہو جاتے ہیں لیکن اینکروں اور فوج مخالف بیانیہ چلانے والے سابق وزرا کو جیل نہیں جانے دیتیں۔

ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے صدر ،وزیراعظم اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سمیت ایک وفاقی وزیر کو آرٹیکل 6 کا ملزم قرار دے دیا لیکن ریاست کے کسی ادارے کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہیں ۔
یہ ساری دال ہی کالی ہے ۔پہلے پیپلز پارٹی کو پنجاب سے ختم کیا گیا اور اب مسلم لیگ ن کا  کریا  کرم کر دیا گیا ہے ۔

چالیس سال کی براہ راست حکومتوں اور باقی سالوں کی پس پردہ حکومتوں نے مالکوں کو اس قدر تجربہ کار اور ماہر بنا دیا ہے سیاستدان پانی بھرتے نظر آتے ہیں ۔

پہلے “جمہوریت بہترین انتقام ہے”والی پیپلز پارٹی کا مکو ٹھپا اور اب “ووٹ کو عزت دو “کا جنازہ دھوم دھام سے پڑھا دیا ہے ۔پہلے آصف علی زرداری کا بدترین میڈیا ٹرائل سے ناطقہ بند کیا ،پھر نواز شریف کا توہین مذہب،مودی کا یار اور کرپشن کی کہانیوں کے ذریعے کریاکرم  کر دیا ۔

بظاہر مالکوں نےبازی پھر جیت لی ہے لیکن اصل میں پاکستان ہار گیا ہے ۔ریاست جس قدر کمزور ہو گئی ہے ۔معیشت جس طرح سسک رہی ہے ۔عدلیہ ،میڈیا اور فوج کے وقار کا جو تماشا لگ چکا ہے بہت بھاری قیمت ادا کرنا ہو گی ۔

مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی اور جمعیت علما اسلام سے جو ہاتھ کیا گیا ہے کیا وہ اب ردِعمل نہیں دیں گے ؟چار سال کا بوجھ اگر اتار پھینکا تو پھر کیا نادہندگی کا الزام تین ماہ کی حکومت پر لگائیں گے ۔

ادائیگیوں کے توازن کی جو تلوار لٹک رہی ہے اس سے کون بچائے گا ؟ملک ڈراموں اور کہہ مکرنیاں کا متحمل ہونے کی سکت کھو چکا ہے۔عالمی مالیاتی اداروں کی طرف سے اگر ہری جھنڈی دکھا دی گئی تو نادہندگی سے کون بچائے گا ۔تڑپ کا پتہ اب بھی انہیں کے پاس ہے جو ملک بچاتے اور چار سال کا بوجھ اٹھاتے پنجاب کا ضمنی الیکشن ہار گئے ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ہمیں تحریک انصاف کی کامیابی کے پیچھے خوفناک طوفان آتے نظر آرہے ہیں ۔اب ردِعمل آئے گا اور اب جو ردِعمل ہو گا نہ عدالتوں کے فیصلوں سے رکے گا اور نہ حکومت کی تبدیلی سے ۔اللہ اس ملک پر رحم کرے ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply