• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • امریکہ ایران مذاکرات کے بعد جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات مزید خراب، امریکی اہلکار

امریکہ ایران مذاکرات کے بعد جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات مزید خراب، امریکی اہلکار

جوہری معاہدے سے متعلق ایران اور امریکا کے بالواسطہ مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے۔

ایک سینئر امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ قطر میں امریکہ ایران کے بالواسطہ مذاکرات کے بعد 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات مزید خراب ہو گئے ہیں۔

ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ دوحہ کے بعد معاہدے کے امکانات دوحہ سے پہلے کے مقابلے بدتر ہیں اور یہ دن بدن خراب ہوتے جائیں گے۔

تاہم، ایران نے دوحہ مذاکرات کو مثبت قرار دیا اور امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ اس بات کی ضمانت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ دوبارہ اس معاہدے کو ترک نہیں کرے گی جیسا کہ ٹرمپ نے کیا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی تک پہنچا جاسکتا ہے، حقیقی معاہدے پر پہنچنے تک بات چیت جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

امریکہ اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے، دوحہ میں ہونے والے مذاکرات بالواسطہ طور پر ہوئے، وفود نے الگ الگ کمروں میں اور ثالثوں کے ذریعے بات چیت کی۔

یاد رہے اس سے پہلے طویل مذاکرات کے بعد جنوری 2016 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا۔ اس معاہدے پر براک اوباما کے دورِ صدارت میں دستخط کیے گئے تھے، لیکن ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے سے بہت پہلے واضح کر دیا تھا کہ ان کے خیال میں یہ ‘بدترین ڈیل‘ ہے اور بار بار اسے ‘خوفناک‘ اور ‘مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے طنز کیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

صدر ٹرمپ نے مئی 2018 میں امریکہ کو اس معاہدے سے نکال لیا تھا اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگا دی تھیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply