نوجوانوں کو تین اہم نصیحتیں۔۔محمد ذیشان بٹ

نصیحت کے بارے میں اہل علم کا قول ہے “چاہے یہ دیوار پہ لکھی ہو اسے کان میں ڈال لینا چاہیے”۔
محسن نقوی کہتے ہیں
کل تھکے ہارے پرندوں نے نصیحت کی مجھے
شام ڈھل جائے تو محسن تم بھی گھر جایا کرو
نوجوان ہمیشہ قوم کا اثاثہ اور مستقبل ہوتے ہیں ۔ ہمارے ملک کی بات کی جائے تو یہاں جوانوں کی کثرت ہے مگر افسوس کی بات ہے زیادہ تر لوگ بے مقصد زندگی گزارتے ہیں، افسوس   تو یہ ہے  کہ پڑھے لکھے نوجوان بھی اس میں شامل ہیں ۔
نوجوانوں کو کامیابی کے لیے تین اہم نصحیتیں جن پر عمل کرکے وہ ایک کامیاب اور معاشرے کے مفید شہری بن سکتے ہیں
پہلی نصیحت ہمیشہ کتاب پڑھنا مگر اپنے آپ کو نصاب  تک محدود نہیں کرنا ۔ اپنے شوق کے مطابق کتب کا مطالعہ آپ کی سوچ کو وسعت دیتا ہے، معذرت کے ساتھ 18 سالہ تعلیمی سفر کے دوران نصاب کی کتب میرے اندر کچھ بھی  نئی سوچ پیدا نہیں کرسکیں، جو کہ واصف علی واصف اور اشفاق احمد صاحب کی کتابوں نے کیں۔اگر میں آپ کو اپنی ذاتی زندگی کی مثال دوں کہ میں زندگی کے بتیس سال وہ مینڈک تھا جس کا کنواں راولپنڈی شہر تھا وجہ یہ تھی کہ مجھے سفر کرنے میں یہ ڈر تھا کہ میری طبیعت خراب ہو جائےگی دراصل سفر ہوتا کیا ہے یہ مجھے پتہ ہی نہیں تھا جب سے مستنصر حسین تارڑ صاحب کے سفرنامے پڑھے ہیں نوکری کی مجبوری نہ ہو تو میرے پاؤں رکتے ہی نہیں ،اس لیے نوجوانوں کو چاہیے، کتاب پڑھیں اور سب سے پہلے کلام خدا کو پڑھیں سمجھیں اور عمل کیجیے،تب ہی  زندگی کی حقیقت کو سمجھ پائیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

دوسری نصیحت یہ ہے کہ نوجوانوں صرف  محنت نہیں کرنی،سخت محنت کرنی ہے کبھی بھی محنت سے بھاگنا نہیں، کیوں کہ بیٹا ایک بات یاد رکھنا اللہ بہت غیرت والا ہے وہ کسی کی محنت کو ضائع نہیں کرتا، کچھ نتائج فوراً حاصل ہو جاتے ہیں، کچھ وقت کے ساتھ ملتے ہیں، جیسے جوانی کی محنت سے بڑھاپا اچھا گزر جاتا ہے اور کچھ نتائج آخرت پر ہمارا ایمان ہے ضرور ملیں گے۔ اس لیے ہمیشہ پورے یقین اور ایمان سے محنت کرنی ہے ،حدیث میں ہے کہ محنت کرنے والا خدا کا دوست ہوتا ہے، تو نتائج کی پرواہ کیے بغیر محنت کرکے ربِ کائنات کی دوستی کی سند حاصل کرنی ہے۔
تیسری نصیحت ہمیشہ نئی سے نئی مہارت حاصل کریں جو تعلیم حاصل کریں ان سے منسلک مہارت حاصل کریں جیسے اگر آپ بزنس پڑھ رہے ہیں تو آپ کے اندر گفتگو کی مہارت   آنی چاہیے ۔ لباس پہننے کی صلاحیت ہمارے نوجوانوں میں نہیں ہوتی کیوں کہ جب انٹرویو دینے جائیں گے تو یہ دونوں چیزیں آپ کو بہت کام آئیں گی، اگر آپ انگلش بولتے ہیں تو اس پہ بھی آپ کو مہارت حاصل ہونی چاہیے، جو بھی ٹیکنیکل تعلیم حاصل کر رہے ہیں اس کا پریکٹیکل ورک ضرور کریں، آپ کی ڈگریاں آپ کو نوکری تو دلا دیں  گی مگر آپ وہاں جا کر باقاعدہ اچھے طور پر کام نہیں کر سکیں گے
حاصل گفتگو یہ ہے کہ قوموں کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہوتا ہے انہیں اپنا وقت بہتر استعمال کرنا ہے کتابیں پڑھ کر ، مالک کائنات پر یقین رکھ کر سخت محنت کرنی ہے اور اپنے شعبے میں نئی مہارت حاصل کرکے اپنے آپ کو منفرد بنانا ہے۔

Facebook Comments

محمد ذیشان بٹ
I am M. Zeeshan butt Educationist from Rawalpindi writing is my passion Ii am a observe writer

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply