یا رسول اللہ انظر حالنا ۔۔عامر عثمان عادل

عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دعوے کرنے والے اس گھڑی ناموس کا پہرا دینے کی بجائے خود گھروں سے نکلے نہیں۔اور ہر کوئی  دوسرے کو طعنے دینے میں لگا ہے
فلاں کیوں نہیں نکلا ؟
فلاں کہاں ہے ؟
پچھلی باری نکلے تھے اب کیوں نہیں نکلتے
اور جو رہ گئے ہیں وہ یہ کہنے لگے ہیں کہ
وہ نہیں نکلے تو تم اپنے لیڈر کو کہو کہ وہ دھرنا دے لے بڑا عاشق بنا پھرتا ہے
یہ ہے ہمارا جذبہ اور غیرت ایمانی
ہم اس قدر بے حس ہو چکے ہیں کہ اس قدر حساس معاملے پر بھی سیاست تعصب اور بغض سے باز نہیں رہ پائے
وفا اور عشق کا تقاضا تو یہی تھا کہ ہم میں سے ہر کوئی  دیوانہ وار اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس پر مر مٹنے کو نکل پڑتا پیچھے مڑ کر دیکھے بنا کہ میرے علاوہ اور بھی کوئی  نکلا کہ نہیں
کیا ناموس پہ پہرا دینا کسی ایک جماعت کے ذمے ہے ؟
کیا اس مذموم حرکت کی مذمت صرف کسی ایک لیڈر کو زیب دیتی ہے ؟
کل حشر کے روز ساقی کوثر کو ہم کیا منہ دکھائیں گے کہ حضور جب گستاخ آپ کو تکلیف پہنچا رہے تھے تو اس گھڑی ہم ان کی زبانیں نوچنے کی بجائے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے تھے
جب ایک آواز ہو کر کملی والے آقا کی شان کا علم تھام کر نکلنا تھا تب ہم ثابت کرنے میں لگے تھے کہ بڑا عاشق کون ہے
عالم کفر لرز لرز جاتا جو خیبر سے کراچی تک تمام پاکستانی گھروں سے نکل پڑتے
اس لمحے کوئی  سنی ہوتا نہ وہابی
جیالا ہوتا نہ متوالا کھلاڑی ہوتا نہ اناڑی
لیکن افسوس
ہم نجانے کتنے خانوں میں بٹے ہیں
روز حساب ہر ایک کو اپنا جواب دینا ہوگا کہ ہم نے ناموس کا پہرہ کیسے دیا
خدارا اپنے ایمان کی فکر کرو
سوشل میڈیا پہ دوسروں کو طعنے مت دو
اٹھ کھڑے ہو
جتنے جوگے ہو
بول سکتے ہو تو بولو
نعرہ لگانا آتا ہے تو بآواز بلند نعرہ لگاو
لکھنے پر قادر ہو تو قلم کی نوک سے مذمت کرو
تمہاری پکار میں اثر ہے تو نکالو ان کو جو ابھی تک بیٹھے ہیں
آو اپنے ایمان بچانے کی خاطر سیاست مسلک تعصب کے لبادے اتار پھینکیں
دائیں بائیں مت دیکھو کون نکلا کون نہیں
اپنی فکر کرو
کہ یہ پوائنٹ سکورنگ یا سیاست نہیں
کسوٹی ہے ایمان کی
آزمائش ہے ہمارے عشق کی

Advertisements
julia rana solicitors london

نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہ یثرب کی حرمت پر
خدا شاہد ہے کامل میرا ایماں ہو نہیں سکتا!

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply