گھر تو آخر اپنا ہے۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

محترم احباب!
یہ متحد ہو کر ایک قوم بننے و اپنے وطن و اپنے حقوق کی حفاظت کرنے کا وقت ہے۔ طاقت کے ایوانوں میں سب کٹھ پتلیاں ہیں جن کی ڈوریں ان کے ذاتی مفادات و نفس کے مالک غیر مرئی آقاؤں کے ہاتھ میں ہیں۔ اب تک سب سیاہ ست دان و طاقت کے ایوانوں میں براجمان لوگ ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ثابت ہوئے ہیں۔ معاشرتی و معاشی تباہی سے بچنے کے لئے عوام آپس میں متحد ہو جائے اور سیاسی وابستگیوں کو ایک طرف رکھ کر پاک وطن کا سوچیں کہ یہ پاک وطن ہی ہمارا و ہمارے بچوں کا گھر ہے۔ یہاں ہم عوام اور ہماری نسلوں نے رہنا ہے ۔۔۔۔۔ سیاہ ست دان و طاقت کے سب ایوانوں میں براجمان لوگوں کے اثاثے و وابستگیاں و مفادات ہی نہیں بلکہ ان کی آل اولاد و نسلیں تک سب باہر کے ممالک میں ہیں۔ وہ یہاں عوام کا خون چوسنے آتے ہیں اور ایک جاتا ہے تو دوسرا اس سے بڑا خون چوسنے والا آ جاتا ہے۔
حکایت ہے کہ ایک نیک شخص نماز فجر ادا کرنے کے لئے مسجد کی طرف جا رہا تھا تو راستے میں اسے ایک زخمی گدھا نظر آیا جس کے بدن و زخموں پر کثرت سے خون چوسنے والی مکھیاں (گھوڑا مکھی جو گھوڑے و گدھے و سخت جلد والے جانوروں کی جلد میں سے بھی خون چوس لیتی ہے) چپکی ہوئی اذیت دے رہی ہیں یہ دیکھ کر اس شخص کو گدھے پہ رحم آیا اور گدھے کو اس اذیت سے نجات دلانے کی خاطر اس آدمی نے خون چوسنے والی مکھیوں کو گدھے پر سے اڑا دیا اور مسجد کی طرف چلا گیا۔ نماز سے واپسی پہ اس نے دیکھا گدھا پہلے سے بھی زیادہ اذیت میں تڑپ رہا ہے اور اسے برا بھلا کہہ رہا ہے۔ اس آدمی نے گدھے سے کہا میں نے تمہارے بدن سے خون چوسنے والی مکھیاں اڑا کر تمہارے ساتھ بھلائی کی اور تم ہو کے مجھے ہی برا بھلا کہہ رہے ہو تو گدھا بولا جو مکھیاں تم نے اڑا دیں تھیں ان کے پیٹ میرا خون چوس چوس کے بھرے ہوئے تھے اور وہ رج گئی تھیں تھیں تو عادت سے مجبور کبھی کبھی ڈنگ مارتی تھیں مگر ان مکھیوں کے اڑ جانے کے بعد اب جو نئی مکھیاں آ کر مجھ پہ بیٹھ گئی ہیں وہ شدید بھوک میں مبتلا ہیں اور میرا بچا کھچا خون چوس رہی ہیں اور میں انتہائی اذیت میں مبتلا ہو گیا ہوں۔
سیاہ ست دانوں اور طاقت کے ایوانوں میں بیٹھے سب کٹھ پتلی لوگوں نے قوم و ملک کا حال بھی اسی گدھے جیسا کیا ہوا ہے، باری باری سب ملک و قوم کے خون سے اپنے اور اپنے غیر مرئی آقاؤں کے پیٹ بھر رہے ہیں۔ اللہ ہمارے ملک و قوم پہ رحم فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہوگا پھر کبھی
دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا
ایسے حالات میں تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر عوام کو متحد ہو کر اپنا پاک وطن اور اپنا آپ بچانا ہو گا کہ طاقت کے ایوانوں والے اقتدار سے نکلتے ہیں تو عام طور پہ اس پاک وطن میں نہیں رہتے اپنے آقاؤں کے دیس سدھار جاتے ہیں۔
پاک وطن میں دو ہی پارٹیاں ہیں ۔۔۔۔ پاک وطن کے سب عوام ایک پارٹی ہیں ۔۔۔۔ سب سیاہ ست دان و طاقت کے ایوان دوسری پارٹی ہیں ۔۔۔۔ گرمی سردی میں محنت کرنے والی عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور عوام کی کمائی سے سب حکمران و طاقت کے ایوان پل رہے ہیں ۔۔۔۔ ایسی ایسی مراعات حاصل کرتے ہیں کہ الامان الحفیظ ۔۔۔۔۔
عوام سے اپیل ہے ایسے کٹھن وقت میں متحد رہیں ۔۔۔۔۔ خود انحصاری کا سفر اختیار کریں اور اللہ کریم کی عطاء کردہ نعمتوں اور وسائل سے ساتھی مستحق انسانوں کی مدد کریں ۔۔۔۔۔ خدارا دھیان کیجئے گا ملک میں کوئی بھوکا نہ سوئے، کوئی بچہ پیاس سے نہ روئے، کوئی بیمار بن علاج کے تڑپتا نہ رہ جائے ۔۔۔۔۔ جب تک عوام خود ملک کے حکمران نہیں بنتے سب مقدور بھر ساتھی عوام کا اور پاک وطن کا خیال رکھیں۔

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply