اُمید میں زندگی کی افزائش ۔۔الطاف احمد

میں  انسانی روح کی حیرت انگیز قوت کا قائل ہوں ۔معجزے ہوتے ہیں، مگر صرف ان لوگوں کے ساتھ جو اِس کی “امید” رکھتے ہیں ۔امید کیا ہے؟ یہ آپ کے مقصد کی آواز ہے ۔یہ آواز بتاتی ہے کہ تمہارے ساتھ جو کچھ بھی ہوا ہے، اس کا تمہارے اندر سے واسطہ نہیں ۔

 تمہارے ساتھ جو کچھ ہوتا ہے، تم اسے کنٹرول نہیں کر سکتے، مگر اس پر ہونے والا اپنا ردعمل کنٹرول کر سکتے ہو ۔

ہم سب انسان ہیں ۔ہم اپنے مستقبل کو نہیں دیکھ سکتے ، لیکن جو کچھ ممکن ہے، اس کی خیال آرائی ضرور کر سکتے ہیں۔صرف خدا جانتا ہے کہ ہماری زندگی کیسی ہوگی ۔لہٰذا، یہ امید خدا کا وہ تحفہ ہے جس کی مدد سے ہم انتہائی خراب حالات میں بھی امید کی بنیاد پر “بہترین” کیلئے عمل کر سکتے ہیں. 

بعض اوقات ایسا لگتا ہے کہ ہماری دعائیں سنی نہیں جا رہیں۔ہمارے یقین کے  باوجود حادثات و سانحات واقع ہوتے رہتے ہیں۔حتی کہ بہترین لوگ بھی خطرناک مسئلوں اور غموں میں گِھر جاتے ہیں ۔روزانہ غم والم کے انتہائی واقعات وقوع پذیر  ہوتے ہیں۔قدرتی آفات میں ہزاروں لوگ مر جاتے ہیں ۔امید اور خواب بھی ان کے ساتھ دفن ہو جاتے ہیں۔بہت سی مائیں اپنے بچوں کو کھودیتی ہیں، اور بہت سے بچے اپنی ماؤں سے محروم ہوجاتے ہیں ۔

ان مشکلات میثن آپ امید کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟ ایک شئے  نے مجھے اس قسم کے شدید حالات میں بھی امید دلائی، اور وہ یہ کہ اس قسم کے واقعات میں بھی انسانوں کیلئے بھلائی چھپی ہوتی ہے ۔جب آپ اس پر حیران ہوتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے تو اسی دوران میں بے شمار انسان، بے غرض رضاکاروں کی صورت میں ،طلبہ، ڈاکٹر، انجینئر ، اور دوسرے لوگ اپنی اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ان حادثات کے شکار لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں ۔

بدترین حالات میں بھی امید، ہمیں خدا کی موجودگی کا ثبوت دیتی ہے ۔بدترین حالات میں بھی کہ بظاہر ہماری برداشت سے باہر ہوتے ہیں، خدا جانتا ہے کہ ہم کتنا بوجھ اٹھا سکتے ہیں ۔ہماری زندگی عارضی اور ہمیں ابدی زندگی کیلئے تیاری کرنی ہے ۔

یہاں ہماری زندگی اچھی ہو یا بُری، ہمیں اپنی جنت بنانی ہے ۔اپنے شدیدترین وقتوں میں بھی خدا سے مجھے اس بات کی امید رہتی ہے کہ وہ مجھے ان سختیوں کا مقابلہ کرنے کی قوت  دے گا اور کبھی نہ کبھی اچھے دن آئیں گے، اس دنیا میں  نہ سہی، اگلی دنیا میں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

جب آپ کو یہ لگے کہ آپ کی دعا قبول ہو رہی  ہے،تو میں نے اس وقت ایک بہترین  عمل یہ پایا کہ ان لوگوں کی مدد کرنا شروع کر دیجئے کہ جو  مسائل و مشکلات میں پھنسے ہوئے ہیں ۔اگر آپ کسی مشکل میں ہیں تو دوسروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنا شروع کر دیجئے، اور ان کی زندگی میں امید جگائیے، دوسروں کے ساتھ ہمدردی کیجئے کہ جب آپ کو ہمدردی کی ضرورت ہو ۔دوسروں  کے دوست بن جائیں کہ جب آپ کو دوستی کی ضرورت ہو ۔دوسروں کو امید دلائیے کہ جب آپ کو  اس کی ضرورت پڑے ۔

Facebook Comments

الطاف احمد
الطاف احمد کا تعلق کشمور سندھ سے ہے، وہ طلب علم ہین اور اس کے ساتھ ہی ساتھ صحافی اور کالمنگار بھی ہین ان کو لکھنے مین بہت دلچسپی ہے. He can be reached at Twitter @Altafahmed65 and Facebook @Altaf Ahmed

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply