وفاقی حکومت نے ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کفایت شعاری سے متعلق اہم فیصلے کریں گے۔
وزيراعظم کو پٹرول میں کٹوتی کے علاوہ بھی غير ضروری اخراجات کم کرنے کی تجويز دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے ارکان اور سرکاری افسران کو فری پیٹرول کی 30 سے 40 فيصد کٹوتی اور دیگر مراعات میں بھی کٹوتی کا فیصلہ کرلیا۔
دوسری جانب سندھ اور خیبرپختون خوا نے بھی سرکاری افسروں کے پیٹرول میں پینتیس سے چالیس فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔
گوادر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پیٹرول مہنگا کرنا ہماری مجبوری تھی، دل پر پتھر رکھ کر قیمتوں میں اضافہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت تیزی سے بڑھ رہی ہے، تحریک عدم اعتماد کے بعد قیمتیں کم کر کے جال پھینکا گیا، کیسے ممکن ہے باہر سے مہنگا تیل لے کر یہاں سستا بیچیں، مجھ سمیت تمام وزرا کو سادگی اختیار کرنا ہو گی۔
خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ ایک ہفتے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں