یونی ورسٹی کی فخریہ پیشکش ( 1)۔۔محمد جنید اسماعیل

 

فرانسیی ماہرِ عمرانیات Emile Durkheim کی ایک کتاب Suicide کا جائزہ لے رہا تھا ،اُس میں ایک اصطلاح “Anomy (Anomie ) کا حوالہ پڑھا اور اُسے یونی ورسٹی لائف سے کافی مشابہت رکھنے والا پایا اس وجہ سے سوچا اس معاملے پر اپنے تجربات کی روشنی میں بھی کُچھ لکھ دیا جائے ۔

یونی ورسٹی کے چار سال میں ہم نے اگر کوئی چیز سیکھی ہے تو وہ “مقابلہ ” ہے ۔ہمارا مقابلہ کہیں حُسن پرستی سے ہوگا اور کہیں ہمارا مقابلہ دولت سے اور کہیں پر شہرت سے ۔اسی بھاگ دوڑ میں آپ کو سب نظر آئیں گے ۔اچھا مقابلہ اگر “رشک “کی صورت ہو تو اس میں کوئی قباحت نہیں لیکن یہاں مقابلہ “حسد “اور منفی Connotation میں ہی ہوتا ہے ۔آپ یونی ورسٹی میں داخلہ لے چکے ہیِں اور آپ نے کسی لڑکی کو ابھی تک رام نہیں کیا تو آپ ایک اچھے مرد نہیں ہوسکتے ۔آپ کی قابلیت پر کئی سوال اُٹھ جائیں گے ،آپ کے دوست ،آپ کے مصاحب آپ کو دیکھ کر زور سے ہنسی کا فوارہ چھوڑیں گے ،قہقے بُلند ہوں گے اور جب آپ اُن کے سامنے نمودار ہوں گے تو موٹیویشنل لیکچرز آپ کے فیوچر اور آپ کے وژن کو لے کر نہیں ہوں گے بلکہ آپ کے پاس لڑکیوں کی تعداد کتنی ہے اِس پر ہوں گے ۔آپ اگر سادہ لوح ہیں اور آپ کے دماغ میں دقیانوسی قصے کہانیاں ہیں ،شیریں فرہاد آپ کے نزدیک مکمل قصے ہیِں اور آپ ایک عدد لیلیٰ کی تلاش میں ہیں،آپ جذبات میں آ کر کسی کو لیلیٰ تصور بھی کرلیتے ہیں اور آپ سے اظہار کرنے کی غلطی بھی سرزد ہوجاتی ہے تو آپ پر تنقید کا ایسا طوفان اُٹھے گا کہ آپ لیلیٰ مجنوں بھول کر دوست دوست کا قصہ چھیڑ دیں گے ،تب کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا چاہے آپ ہوٹلوں میں ہی کیوں نہ ملتے رہیں لیکن آپ کو باقی ساری دنیا کو یہ یقین دلانا ہوگا کہ آپ محبوب سے ہٹ کر دوست ہیں ۔ایسے ماحول کو دیکھ کر آپ کے ذہن سے محبت کا چمکتا دمکتا بلب فیوز ہوکر دور جا گرے گا ۔آپ کو معلوم ہوجائے گا کہ بھائی،یہاں جذبات کو ٹُھڈا مارا جاتا ہے اور اداکاری کو یہاں داد ملتی ہے ۔آپ رات کو دال نہیں کھا پائیں گے لیکن دن کو سوٹ بوٹ چڑھا کر یونی ورسٹی میں ایک عدد لڑکی کے منظورِ نظر ہوں گے ،پھر آپ ساری زندگی محبت کا نام زبان پر نہیں لائیں گے ،آپ کو محبت ،دوستی سے حقیر معلوم ہونا شروع ہوجائے گی ۔آپ کلاس میں جائیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ آپ کے اساتذہ بھی تعلیم و تربیت کی بجائے اسی دوڑ میں شامل ہیں کہ کس کے پاس کتنی لڑکیاں ہیں اور اساتذہ ان معاملات میں اتنی  دلچپسی لیتے ہیں کہ وہ آپ کے نجی معلاملات میں بھی گُھسے رہتے ہیں تو آپ کو ان معاملات کی اہمیت کا اندازہ ہوگا ۔آپ کو لگے گا کہ شاید یہ شخصیت کو پُرکشش بنانے کے لازمی اجزاء ہیں ۔
اگر آپ ایک لڑکی ہیں اور کافی شرمیلی اور حیادار ہیِں تو آپ کی ساری روم میٹس آپ کو پِھوہڑ اور نکمی کہیں گی ،ساری آپ کی نالائقی کا پرچار کریں گی کہ “ارے تمہیں تو کوئی لڑکا دیکھتا تک نہیں ،کوئی تمہارے ساتھ باہر نہیں جاتا اور ہم دیکھو آج ہی چار پانچ کے ساتھ گھوم کر آئی ہیں”
آپ شام کو دیکھیں گی کہ اُن کے لیے جگہ جگہ سے پیزے آرہے ہیں اور آپ وہی دال روٹی کھا رہے ہیں ،اُن کے لئے آئسکریم آرہی ہے، اور آپ سادہ پانی پر گُزارہ کررہی ہیں تو آپ کو بھی سُبکی محسوس ہوگی اور ایک دو ہفتے میں آپ بھی کسی لڑکے کے ساتھ گھومنے نکل چُکی ہوں گی ۔آپ دیکھیِں گی کہ آپ کا لائف اسٹائل بدل چکا ہے لیکن پھر آپ کو محسوس ہوگا کہ اگر لائف اسٹائل ہی بہتر بنانا ہے تو کیوں نہ  کسی گاڑی والے کے ساتھ گھوما جائے اس لئے آپ اپنے پھٹیچر کلاس فیلو کو چھوڑ کر گاڑی والوں کے ساتھ گھومنا شروع کردیں گی۔اب آپ کلاس میں بالکل شریف زادی بن جائیں گی لیکن باہر راتوں کو گاڑیوں میں گھومیں گی ۔کیوں کہ آپ ایک خالص مشرقی فیملی سے تعلق رکھتی ہوں گی اس لئے آپ صرف کھانے پینے تک محدود رہنا چاہیں گی لیکن جو آپ کے خرچے اٹھا رہا اور گُھما رہا ہے وہ آپ سے بہت سی غیر اخلاقی چیزوں کی بھی توقع کرے گا اور آپ اُسے خوش کرنے کے لیے اُن میں سے کُچھ چیزیں کر بھی دیں گی لیکن جلد آپ ایک جال میں پھنس چُکی ہوں گی اور پھر آپ کو خاندان اور اقدار کی یاد آئے گی اور ڈپریشن آپ کا مقدر بن جائے گا ۔
یہی حال اُس لڑکے کا بھی ہوگا جو اپنے مقروض حالات کے باوجود اپنی کلاس فیلو کو عیاشیاں کراتا پھرے گا ،جسے لگتا ہوگا کہ روح تک رسائی مُشکل ہے لیکن جسم تک رسائی تو ایک پیزے کی صُورت ممکن ہے ۔

آپ دونوں کو لگے گا کہ آپ کا جو تعلق بھی گُزرا اُس میں آپ نے ایک دن بھی تعلیمی حوالے سے بات نہیں کی ،آپ کو اپنا مستقبل تاریک ہوتا نطر آئے گا اور یہی چیز آپ کی جان بھی لے لے گی ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اچھا ہمارے ہاں ہمیں اپنے آس پاس ہر شخص پیار کرتا اور لڑکیوں کو ساتھ لے کر گھُماتا نظر آتا ہے ۔یعنی ایک ریڑھی والا بھی لڑکی سے بات کر رہا ہے فُون پر اور ایک گریجویشن کرچکا طالب علم بھی ،ایک ریڑھی والا بھی آگے والی کی ہر بے تُکی بات برداشت کررہا ہے اور ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ بھی اُس کی فضول باتوں پر ہنس رہا ہے ۔دونوں میں فرق کیا ہوا ؟
دونوں میں اگر تعلیمی مباحث ہوتے اور علمی گُفت گو ہوتی تب بھی کسی تعلق کی سمجھ آتی ہے لیکن اگر دونوں نے جسم کو ہی زیرِ بحث لانا ہے اور اسی سب کے لیے تعلیم حاصل کررہے ہیں تو آپ ایک اچھا سا فاسٹ فوڈ کا ڈھابہ کُھول لیں جو یونی ورسٹی کے ساتھ ہو،یقین کریں آپ کے پاس رابطے میں آنے  کے لیے لڑکیوں کی بُہتات ہوگی ۔

 

Facebook Comments

محمد جنید اسماعیل
میں محمد جنید اسماعیل یونی ورسٹی میں انگلش لٹریچر میں ماسٹر کر رہا ہوں اور مختلف ویب سائٹس اور اخبارات میں کالم اور آرٹیکل لکھ رہا ہوں۔اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ٹیلنٹ مقابلہ جات میں افسانہ نویسی میں پہلی پوزیشن بھی حاصل کرچکا ہوں،یونیورسٹی کی سطح تک مضمون نویسی کے مقابلہ جات میں تین بار پہلی پوزیشن حاصل کرچکا ہوں۔مستقبل میں سی ایس ایس کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں ۔میرے دلچسپی کے موضوعات میں کرنٹ افیئرز ،سیاسی اور فلاسفی سے متعلق مباحث ہیں۔اس کے علاوہ سماجی معاملات پر چند افسانچے بھی لکھ چکا ہوں اور لکھنے کا ارادہ بھی رکھتا ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply