خیبر پختونخوا صوبہ کے صدر مقام پشاور کی زرعی یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے میں فائرنگ سے 11 افراد زخمی ہو گئے جبکہ پاکستانی فوج، ایف سی کے نیم فوجی دستے اور پولیس نے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے پشاور کی زرعی یونیورسٹی کے سامنے ڈائریکٹوریٹ جنرل ایگریکلچرل ریسرچ کی عمارت پر حملہ کیا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا اور تین دھماکوں کی آواز بھی سنی گئی۔ انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق 8 طلبہ کو با حفاظت نکال لیا گیا ہے جبکہ مین گیٹ سے داخل ہونے والے ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو ایک جگہ پر محدود کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 3 سے 4 حملہ آور برقع پہن کر ایگریکلچرل ڈائریکٹریٹ میں داخل ہوئے۔ حملہ آور پوری تیاری کے ساتھ آئے ہیں اور متوقع طور پر ان کے پاس ہینڈ گرینیڈ اور دستی بم بھی موجود ہے۔
خیبر ٹیچنگ ہسپتال ذرائع کے مطابق اب تک 11 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے جن میں 2 ایف سی 7 طلبہ اور ایک مقامی صحافی بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ پشاور کا یونیورسٹی روڈ پر انتہائی اہم عمارات موجود ہیں تاہم پولیس کے مطابق یونیورسٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ علاقے کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں