اسلام آباد: پاکستان نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات پر سخت سزا سنائے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے یاسین ملک کی سزا کے خلاف پاکستان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
پاکستان نے بھارتی عدالت کے بدنیتی پر مبنی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یاسین ملک کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے سزا سنائی گئی اور اس کے لیے بھارت نے عدالت کو استعمال کیا ہے۔
حریت رہنما کو بھارتی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے پر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بھی کہا ہے کہ پاکستان یاسین ملک کو من گھڑت الزامات میں سنائی گئی عمر قید کی سزا کی شدید مذمت کرتا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ ڈی جی میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایسے جابرانہ اقدامات جائز جدوجہد کیلئے کشمیریوں کا جذبہ نہیں دبا سکتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ہم سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کیلئے کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت نے من گھڑت، جھوٹے اور بے بنیادی الزامات پر دو مرتبہ عمر قید، پانچ مرتبہ 10/10 سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں