اپنی زبان اردو، قومی زبان اردو۔ساجدہ سلطانہ

گزرتے وقت اور حالات نے ہمیں جو تحفے دیے  ان میں سے ایک ” اردو ناشناسی” بھی ہے، نئی نسل کو بے شمار چیزوں کے نام اردو میں نہیں  آتے، بلکہ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ اردو میں الفاظ کم ہیں اسی لئے وہ انگریزی الفاظ بکثرت استعمال کرتے ہیں ، جبکہ اردو انگریزی کی بہ نسبت ایک وسیع زبان ہے جس میں ہر چیز کے لئے کئی کئی الفاظ موجود ہیں جن کو مخصوص مقام و مواقع پہ استعمال کیا جاتا ہے، مثلا آنٹی، اس کی جگہ اردو میں خالہ، چچی، ممانی، پھپھی اور تائی کے الفاظ موجود ہیں،

اس پوسٹ میں ایسے ہی کچھ الفاظ ہیں جن کو آج کل بہت کم استعمال کیا جاتا ہے۔

اردو میں انکل اور آنٹی کے مترادف رشتوں کے نام،

خالہ خالو، مامی ماموں ، چاچی چاچا، تائی تایا، پھوپھی پھوپھا،

اردو میں رنگوں کے نام ،

سفید، موتیا، آبی ، کریمی، دودھیا، پیلا، میٹھا پیلا ، کڑوا پیلا، کشمشی، بنفشی، کاکریزی، گل اناری، انابی ، لال ، ہرا، دھانی، مہندیا، فیروزی، نیلا، آسمانی ، سبز، گلابی، آتشی، چمپئی، سنہرا، کتھئی، بادامی، پستئی، پیازی، بینگنی، فالسئی، چقندری،

گھریلو استعمال کی مختلف چیزوں کے نام۔

پاندان، خاصدان، اگالدان، چلمچی، آستاوا، لوٹا، لگن، سینی، طباق، تشت، چلم، چلمن، پردے، دیوار گیری، دری، چاندنی، تکیہ، گاؤ تکیہ، کشن، طشتری، کشتی، آبخورے، پیالے ، پیالیاں، لگن، دیگچی، پتیلی، پھونکنی، توا، توی،

زیورات کے نام۔

کنٹھا مالا ، ہار، ست لڑا، گلوبند، بالی، بندے، بالی پتے، جھمکے، جھمکیاں ، انگوٹھی ، چھلا، چوڑیاں، کنگن، کڑے، کلائی، بازوبند، نتھ، لونگ، نتھنی، ٹیکا، بندیا، جھومر،

لباس کے نام۔

شرارہ، غرارہ، چوڑی دار پئجامہ، کھڑا پئجامہ، سیدھا پئجامہ،قمیض ، کرتا، کرتی، انگرکھا، کوٹی، کوٹ، شیروانی، اچکن، واسکٹ، ٹوپی، دوپلی، جناح کیپ، ٹوپا، کنٹوپ، صافہ ، پگڑی، دستار، دستانے، موزے ،

جوتوں کے نام۔

جوتے، چپل، سینڈل، پمپی، پشاوری، کھسے، سلیم شاہی، ناگرہ،

ہماری زبان ہمارا فخر ہے۔ کیونکہ ہماری قومی زبان اردو ہے اس لیے ہمارے ملک میں انگریزی زبان کو ایک دوسرے درجے کی زبان کی حیثیت ملنی چاہیے۔ اور اس سلسلے میں ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ اپنی روز مرہ زندگی میں،   گھروں میں،  خاص کر بچوں کے ساتھ انگریزی کی بجائے اردو  الفاظ کا کثرت سے استعمال کریں۔  تاکہ ہماری آنے والی نسلیں  ہمارا فخر بحال رکھ سکیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

Save

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”اپنی زبان اردو، قومی زبان اردو۔ساجدہ سلطانہ

  1. یہ بہت اہم اور معلومات سے لبریز مضون ہے اور یہ اہل ذوق کے ہی لیئے نہیں بلکہ ہر اس عامی کے مطالعے کے لیئے بہت مفید ہے کہ جسے قومی زبان سے لگاؤ اور انسیت ہے اور اسے تحریر کرنے پہ ڈاکٹر ساجدہ لائق مبارکباد ہیں

Leave a Reply