ایران کے خوف : تمام اسرائیلی سفارتخانے الرٹ

صیہونی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس کے تمام سفارت خانوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں موجود اسرائیلی سفارت خانوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ عبرانی زبان کے رابطہ کار وان نے علامتی طور پر پچھلے سالوں میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے گئے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ماضی میں ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ افراد کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، اس کے برعکس اس وقت سپاہی پاسداران اس کے رکن ہیں۔ آئی آر جی سی کے سینئر افسر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

صہیونی میڈیا کے اعتراف کے مطابق اسرائیل کی تشویش کی ایک وجہ یہ ہے کہ تہران نے اعلان کیا ہے کہ یہ قتل سرخ لکیر کو عبور کرنا ہے اور اس کے خصوصی نتائج ہوں گے اور مجرموں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

کرنل سید خدائی کو کل مشرقی تہران میں مجاہدین اسلام نامی علاقے میں دہشت گردوں نے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ شہید سید خدائی مقدس مقامات کی حفاظت کے عظیم مقصد میں مسلسل اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے شہید سید خدائی کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور سپاہی پاسداران کو بھی تسلی دی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے اسلامی نظام کے دشمنوں نے سپاہ پاسداران کے ایک سپاہی کو شہید کرکے ایک بار پھر اپنے مذموم عزائم کا مظاہرہ کیا ہے۔ سعید خطیب زادے نے کہا کہ یہ انسانیت سوز جرم دنیا کی سامراجی طاقتوں سے تعلق رکھنے والے عناصر کے ہاتھوں ایسی حالت میں سرزد ہوا ہے کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ جرم دہشت گردی کے خلاف لڑنے والوں کی حمایت سے کیا گیا۔ یہ سامراجی طاقتیں خاموش ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ چار دہائیوں کے دوران دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ دہشت گردوں نے اپنی غلط سوچ کے ساتھ عظیم ایرانی قوم کو اس کے بلند اہداف تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی حالانکہ وہ اس بات سے بے خبر تھے کہ شہداء کا خون اس قوم کی سربلندی اور فخر کا باعث ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply