• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • سلسلہ ہائے اہلِ بیت رسول اللہﷺ/ہماری مائیں/حضرت خدیجہ رض (6)۔۔محمد جمیل آصف

سلسلہ ہائے اہلِ بیت رسول اللہﷺ/ہماری مائیں/حضرت خدیجہ رض (6)۔۔محمد جمیل آصف

سیرت ابن ہشام میں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ   عنہا کی خدماتِ دین کے حوالے سے لکھا ہے ۔
“حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اسلام کے حوالے سے نبی کریمﷺ  کی مشیر تھیں۔ ”

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ مل کر اشاعت اسلام کا فریضہ بھی سرانجام دیا ۔ شروع کے 3 سال میں جو 133 افراد اسلام کی دولت سے مالا مال ہوئے ان میں 27 خواتین (اہلخانہ حضرت ابوبکر صدیق و حضرت عمر خطاب رضوان اللہ علیہم اجمعین کی بہن وغیرہ) بھی شامل تھیں جو حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی ترغیب و تبلیغ پر مسلمان ہوئیں  اور “سابقون الاولون” کا شرف پایا ۔اس حوالے سے آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا کو مبلغ اسلام کا وصف بھی حاصل ہے ۔

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شان میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ  عنہ روایت کرتے  ہیں کہ آپ ﷺ  نے فرمایا :-
“(سابقہ) امت کی عورتوں میں مریم بنت عمران،آسیہ زوجہ فرعون افضل ہیں اور (اس) امت کی عورتوں میں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا اور حضرت فاطمہ رضی اللّٰہ عنھا افضل ہیں۔”
آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کو اس بات کا شرف بھی حاصل ہے آپ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے لیے عرش سے اللہ رب العزت اور فرشتے سلام بھیجتے تھے اور جنت کی بشارت بھی دی جاتی تھی روایات میں آتا ہے،
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہ فرماتے ہیں :-
” جبریل علیہ السلام نبی کریم ﷺ  کے پاس آئے اور کہا:اللہ کے رسول! یہ خدیجہ آ رہی ہیں، ان کے پاس برتن ہے، جس میں سالن، کھانا یا پانی ہے ۔ جب وہ آپ  ﷺ  کے پاس آئیں تو ان کو بلند مرتبہ پروردگار اور میری طرف سے سلام کہیے اور انکو جنت میں موتیوں والے گھر کی بشارت دیجیے، جہاں نہ  کوئی شور شرابہ ہو گا نہ  تھکن ہوگی ۔”

مفسرین نے اس حدیث کی تشریح میں یہ بات لکھی ہے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا نے ازدواجی زندگی میں اس بات کا اہتمام رکھا کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی آواز نبی کریم ﷺ  کی آواز سے بلند نہ  ہو ۔ اسی انعام میں اللہ رب العزت نے آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کو شور شرابہ سے پاک محل کی بشارت دی ۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی فضیلت بیان کرتی ہیں :-
” نبی کریم  ﷺ  نے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کو دنیا میں جنت کا انگور کھلایا”(معجم اوسط طبرانی، حدیث 6277)
نعیم انور رحمانی صاحب ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
“ان دونوں مقدس ہستیوں کی ازدواجی زندگی کا ایسا اسوہ سامنے آتا ہے جس کے اپنانے اور نبھانے سے کامیاب ازدواجی زندگی کی کامل ضمانت نظر آتی ہے۔ ”

حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی وفا شعاری، آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کا اپنے محبوب شوہر سے والہانہ عشق و عقیدت ہی تھا جو فرائض نبوت کے دوران ہر گرم سرد حالات میں وہ پامردی کے ساتھ آپ  ﷺ  کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہیں ۔آپ  ﷺ  کو دلاسہ  دیتی رہیں ۔

جب قریش مکہ کی اذیتوں سے پریشان حال آتے تو آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا انکی دلجوئی کرتیں  ۔آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کہتیں  “غم نہ  کریں اللہ آپ کے ساتھ ہے اور آپ ﷺ  سے پہلے انبیاء کرام علیہم السلام کو بھی ستایا گیا ۔
شعب ابی طالب کے گھٹن زدہ ماحول میں آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا نے ہر مشکل حالات کو پامردی کے ساتھ سہا ۔ اور اپنے اثر ورسوخ سے مقدور بھر اپنے محبوب اور ان کے اصحاب کی آسانی کرتی رہیں ۔

جب نبی کریم ﷺ  اور بنو ہاشم کا قریش مکہ نے بائیکاٹ کیا تو آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کو انہوں نے کہا آپ بنو اسد قبیلہ سے ہیں اور ہمارا بائیکاٹ بنو ہاشم سے ہے آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا نے فرمایا میرا قبیلہ کوئی نہیں، میرا قبیلہ میرے محبوب شوہر محمد ﷺ  کا ہے۔

یہاں سے آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کا اسوہ شوہر کی محبت اور وفا داری کی عکاسی کرتا ہے ۔
معاشرتی مقاطعہ کے بعد جب رہائی ملی ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا اچانک بیمار ہوئیں ۔ ہر دکھ میں دلاسا دینے والی وفا شعار، پاکدامن، غمگسار اہلیہ نبی کریم ﷺ  کے کڑے وقت میں رفیق الاعلی سے جا ملیں۔
بوقت جدائی وفات کا وقت آیا تو آنکھیں بھیگ رہی تھیں ۔ جبرائیل امین آئے کہا یارسول ﷺ  انکی آنکھیں صاف کردیجیے ۔
آپ  ﷺ  نے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کو کہا کہ جبرائیل امین کہہ گئے ہیں جنت میں بھی آپ میری بیوی ہو نگیں ۔ اور جنت میں بھی ہم اکھٹے ہوں گے ۔ آپ مسکرا دیں اور پھر خوشی سے آپ کے آنسو نکلنے لگے ۔

آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کو نبی کریم ﷺ نے قبر میں اتر کر خود سپرد خاک کیا ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آپ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی خدمات، محبت اور اپنائیت پر خراج تحسین پیش کیا جو ایک محبت کرنے والے ازدواجی جوڑے کے جدائی پر احساسات ہوتے ہیں ۔ آپ ﷺ  نے فرمایا ۔
“عورتوں میں صرف تین خواتین کامل ہوئیں ۔ مریم بنت عمران رضی اللہ تعالیٰ  عنہا، آسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ فرعون اور خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ تعالیٰ  عنہا،” مجھے خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی محبت عطا ہوئی ۔ ”
اور یہی محبت تھی آپﷺ  نے انکی زندگی میں کسی اور عورت سے شادی نہیں کی ۔
ابن ہشام میں ہے
“وہ پہلی عورت تھیں جن سے نبی کریم  ﷺ نے عقد فرمایا ۔ انکی زندگی میں آپ نے دوسرا عقد نہ کیا یہاں تک کہ  وہ انتقال کر گئیں ۔ اللہ ان سے راضی ہو”آمین
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا سے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا کی فضیلت اور عظمت کے حوالے سے بہت سی روایات ہیں ۔
ایک روایت میں ان کے الفاظ ہیں ۔
” میں نبی کریم ﷺ  کی ازواج میں کسی  پر اتنا رشک نہیں کرتی جتنا حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ  عنہا پر حالانکہ وہ میرے نکاح سے پہلے وفات پا چکی تھیں ۔ میں اکثر نبی کریم ﷺ   کو ان کا ذکر فرماتے ہوئے سنتی تھی” ۔
جاری ہے

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply