• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • امریکہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا سوچ رہا ہے، بھارت کا کیا موقف ہوگا؟

امریکہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں لگانے کا سوچ رہا ہے، بھارت کا کیا موقف ہوگا؟

امریکی وزیر توانائی جینیفر گران ہولم نے کہا ہے کہ بائیڈن حکومت روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کے امکان کو رد نہیں کرتی۔

بھارت بھی ان ممالک میں شامل ہے جو موجودہ حالات میں روس سے سستے داموں تیل خرید رہے ہیں اور بھارتی حکومت نے بھی امریکی انتباہ کو مسترد کر دیا ہے۔

امریکی وزیر توانائی نے کہا کہ ہم پابندیاں لگانے پر غور کر سکتے ہیں تاہم تیل کی مارکیٹ پر اثرات بھی ہمارے خیال میں ہیں۔

امریکا نے برطانیہ اور کینیڈا کے ساتھ مل کر روسی تیل کی مصنوعات خریدنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اب تک امریکا نے دوسرے درجے کی پابندیاں عائد نہیں کیں۔ ایران یہ پابندی ان ممالک پر عائد کرتا ہے جو امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے والے ملک سے سامان خریدتے ہیں۔

اس وقت بھارت اور چین روس سے تیل خرید رہے ہیں اور مغربی ممالک کو لگتا ہے کہ اس صورتحال نے روس کے لیے یوکرین کی جنگ جاری رکھنا آسان بنا دیا ہے۔

بھارت نے اپریل کے مہینے میں روس سے تیل کی درآمدات میں کئی گنا اضافہ کیا تھا۔ مارچ میں بھارت نے روس سے یومیہ 66 ہزار بیرل تیل درآمد کیا جب کہ اپریل میں یہ مقدار بڑھ کر 2 لاکھ 77 ہزار بیرل یومیہ ہوگئی۔ چین روس سے بھی بھاری مقدار میں تیل خرید رہا ہے۔

دوسری قسم کی پابندیوں کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر امریکی وزیر توانائی نے کہا کہ اس کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس وقت چونکہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں، امریکہ کو خدشہ ہے کہ سخت معاشی اقدامات کرنے سے تیل کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں جس کے دنیا کے کئی ممالک کی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply