• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی مسجد میں نماز پر پابندی منسوخ کردی

بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی مسجد میں نماز پر پابندی منسوخ کردی

بھارتی سپریم کورٹ نے شمالی ہند میں واقع تاریخی گیان واپی مسجد میں مسلمانوں کے نمازوں کے بڑے اجتماعات پر پابندی کے فیصلہ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کے نماز کے حق میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ جس علاقے میں ہندومذہبی آثار پائے جاتے ہیں، ان کی حفاظت کی جانا چاہیے۔

یاد رہے ایک سروے ٹیم نے کہا تھا کہ اسے اس مسجد کی جگہ پرہندو دیوتا شیواور دیگرمذہبی علامات کے آثار ملے ہیں۔ اس سے پہلے بھی تاریخی بابری مسجد پر ہندو مسلم تنازع خطرنات فسادات کا باعث بنا تھا۔

سپریم کورٹ نے یہ حکم مقامی عدالت کے گیان واپی مسجد سے متعلق فیصلہ کے ایک دن بعد جاری کیا ہے۔ مقامی عدالت نے مسجد میں مسلمانوں کے اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ سنایا تھا اور کہا تھا کہ وہاں نمازکے اجتماعات کو صرف 20 افراد تک محدود ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ وارانسی ہندومت کا مقدس ترین شہر سمجھاجاتا ہے۔

مقامی عدالت نے اس مسجد کے سروے کا حکم اس وقت دیا تھا جب پانچ خواتین نے مسجد کے ایک حصے میں ہندو رسومات ادا کرنے کی اجازت مانگی تھی اور کہا تھا کہ ایک بار اس جگہ پرایک ہندو مندرموجود تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

وزیراعظم نریندرمودی کے حلقے میں واقع گیانوپی مسجد شمالی اترپردیش کی متعدد مساجد میں سے ایک ہے جن کے بارے میں کچھ ہندوؤں کا خیال ہے کہ انھیں مسمارشدہ ہندومندروں کی جگہوں پرتعمیرکیا گیا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply